اسلام آباد (ڈیسک)احتساب عدالت نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو یکم مارچ تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔
نیب نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو کراچی کی احتساب عدالت میں پیش کیا، نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ آغا سراج پرآمدن سے زیادہ اثاثے بنانے کا الزام ہے، معاملہ انکوائری اسٹیج پر ہے اس لیے تفتیش کے لیے آغا سراج درانی کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے آغا سراج درانی کو 8 روز کے لیے نیب کی تحویل میں دے دیا۔
دوران سماعت آغا سراج درانی نے گھر کے کھانے، ادویات اور اہلِ خانہ سے ملاقات کی درخواست دے دی جس پرعدالت نے ریمارکس دیئے کہ جن ادویات کی آپ کوضرورت ہے وہ لکھ کردے دیں، عدالت آرڈر جاری کردے گی۔
پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کے دوران سراج درانی نے کہا کہ میں بینظیر بھٹو کا جیالا ہوں، مجھے نہیں پتا کہ یہ کیا ڈرامہ تھا، مجھے انکوائری میں بلایا ہی نہیں تو کہاں سے تعاون کروں، میرے گھر میں میرے بچوں کو بند کرکے 6 گھنٹے کارروائی کی گئی، میرے گھر کی بے حرمتی کی گئی۔
واضح رہے کہ آغا سراج درانی کو گزشتہ روز اسلام آباد کے ایک ہوٹل سے گرفتار کیا گیا تھا ، مقامی عدالت سے نیب نے ان کا 3 روزہ راہداری ریمانڈ لیا تھا۔ انہیں گزشتہ رات اسلام آباد سے کراچی منتقل کیا گیا تھا