اسلام آباد(ڈیسک)وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ گزشتہ دو ماہ کے دوران قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کے لئے اپوزیشن نے تعاون نہیں کیا ہم اپنا قبلہ درست کریں گے اپوزیشن اپنا قبلہ درست کرے۔
قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر احسن اقبال نے کہا کہ یہ ملک کا اعلی ترین ایوان ہے۔ یہ دیگر اداروں کے لئے مثال کی حیثیت رکھتا ہے۔ یونین کونسل کے اجلاس سے پہلے بھی 72 گھنٹوں کا نوٹس دیا جاتا ہے۔ گزشتہ رات آٹھ بجے تک ہمیں نہیں معلوم تھا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس ہوگا۔ اس کے شیڈول اور کارروائی کی حرمت ہونی چاہیے۔ سید نوید قمر نے احسن اقبال کے نکتہ نظر سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ 12 گھنٹے سے کم نوٹس پر اجلاس طلب کیا گیا آخر کیا ایسی ایمرجنسی تھی۔ ہمیں ایسی باتوں سے گریز کرنا چاہیے۔ اس سے ایوان کا وقار کم ہوتا ہے۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے ارکان کی طرف سے اٹھائے گئے نکات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ احسن اقبال نے مناسب بات کی ہے تاہم غیر ضروری طور پر پوائنٹ سکورنگ سے گریز کرنا چاہیئے۔ جب کووڈ۔19 کے دوران اجلاس بلایا گیا تھا تو اس وقت غیر ضروری طور پر اس کا بائیکاٹ کیا گیا۔ ہم اپنا قبلہ درست کریں گے اپوزیشن اپنا قبلہ درست کرے۔ قومی اسمبلی کے اس اجلاس کو طلب کرنے کے لئے چیف وہپ ملک عامر ڈوگر نے بڑا اہم کردار ادا کیا ہے۔ ہم کوشش کریں گے کہ آئندہ ایسی صورتحال پیدا نہ ہو۔