You are currently viewing کراچی: گٹکا مافیا فیکٹری پر چھاپہ، 25 لاکھ روپے چرانے پر 3 لیڈی سرچر معطل

کراچی: گٹکا مافیا فیکٹری پر چھاپہ، 25 لاکھ روپے چرانے پر 3 لیڈی سرچر معطل

کراچی (نیوز ڈیسک) اورنگی ٹاؤن میں ماوا فیکٹری پر چھاپے کے دوران گھر سے 25 لاکھ روپے لوٹنے والی خواتین پولیس اہلکاروں کو رقم برآمد ہونے پر معطل کردیا گیا۔
ایس ایس پی ملیر کاشف عباسی کے مطابق آئی جی سندھ کی ٹاسک فورس کے ڈی ایس پی ملیر عابد مہر کی نگرانی میں پولیس پارٹی نے گزشتہ روز خفیہ اطلاع پر اورنگی ٹاؤن سیکٹر 12 ایل موریہ گوٹھ میں  گھر پر قائم ماوا فیکٹری پر چھاپہ مارا۔
پولیس نے 2 ملزمان محمد یونس عرف نونیا اور محمد حسین کو گرفتار کر کے 55 کلو گرام تیار شدہ گٹکا ماوا، چھالیہ ودیگر سامان برآمد کیا، ملزمان کے خلاف اورنگی ٹاؤن تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا۔
ایس ایس پی ویسٹ طارق مستوئی کے مطابق کارروائی کے بعد ملیر کی پولیس پارٹی کے جانے کے بعد ملزمان کے اہلخانہ شور مچاتے ہوئے اورنگی تھانے پہنچے اور گھر سے 25 لاکھ روپے، سونا اور غیرملکی کرنسی لوٹے جانے کا انکشاف کیا۔
کاشف عباسی کے مطابق فوری مطلع کرنے پر پولیس پارٹی انچارج ڈی ایس پی نے ملیر ہالٹ پر چھاپہ مار پارٹی کو روک لیا اور تمام اہلکاروں کی تلاشی لی، اس دوران لیڈی کانسٹیبلز ارم اور مائرہ کے بیگز سے 16 لاکھ روپے کیش برآمد ہوگئے تاہم باقی رقم کا پتہ نہ چل سکا۔
انہوں نے بتایا کہ مزید رقم کی برآمدگی کے لیے لیڈی سرچرز کو بلوا کر دونوں خاتون پولیس اہلکاروں کی جسمانی تلاشی بھی لی گئی تاہم مزید رقم برآمد نہیں ہوسکی۔
پولیس حکام کے مطابق مذکورہ واردات کے بعد شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کی لیڈی پولیس کانسٹیبل ارم، مائرہ خان اور ملیر سٹی کی ہیڈ کانسٹیبل شازیہ کو معطل کردیا گیا اور دونوں کے خلاف محکمانہ کاروائی کا اغاز کر دیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق کارروائی کی تکمیل تک رقم پولیس پارٹی کے پاس موجود ہے جو بعدازاں متاثرہ فیملی کو واپس کردی جائے گی۔
بتایا گیا ہے کہ لوٹی گئی رقم متاثرہ اہل خانہ نے عمرے پر جانے کے لیے جمع کر رکھی تھی۔

Staff Reporter

Rehmat Murad, holds Masters degree in Literature from University of Karachi. He is working as a journalist since 2016 covering national/international politics and crime.