کراچی (ڈیسک) کراچی پولیس چیف کے دفتر پر حملہ کرنے والے 2 دہشت گرد مارے گئےجبکہ دو طرفہ فائرنگ کاسلسلہ تاحال جاری ہے۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ اب تک فائرنگ کے تبادلے میں دو دہشت گرد مارے جاچکے ہیں جبکہ پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ فائرنگ کے تبادلے میں اب تک 6 زخمیوں کو بھی جناح اسپتال منتقل کیے جانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ ترجمان اسپیشل سیکورٹی یونٹ (ایس ایس یو) کا کہنا ہے کہ ایس ایس یو کے کمانڈوز کی خصوصی سواٹ ٹیم کے پی او کی عمارت میں داخل ہونے کے بعد تیسری منزل تک پہنچ چکی ہے اور عمارت کی تین منزلوں کو کلیئر کیا جاچکا ہے، فائرنگ کے تبادلے میں دو دہشت گرد مارے جاچکے ہیں تاہم اب بھی مقابلہ جاری ہے۔ ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ رینجرز نے پولیس کے ہمراہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کر دیاجبکہ رینجرز نے علاقے کو گھیرے میں بھی لے رکھاہے۔ پولیس حکام کے مطابق کے پی او کی تمام لائٹس تاحال بند ہیں۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ کے پی او میں داخل ہونے والے دہشت گرد پولیس یونیفارم میں ملبوس ہیں۔ دریں اثناء جناح اسپتال میں کے پی او آفس سے کانسٹیبل غلام عباس اور سوئیپر اجمل مسیح کی لاشیں پہنچائی جاچکی ہیں جبکہ پہنچائے گئے زخمیوں میں رینجرز انسپکٹر عبدالرحیم، اہلکار عمران، پولیس اہلکارعبداللطیف، ایدھی رضاکار ساجد شامل ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق دہشت گرد عمارت کی چھت پر مورچہ زن ہیں جن میں سے مبینہ طور پر چار دہشت گردوں نے خودکش جیکٹیں بھی پہن رکھی ہیں۔ ایک دہشت گرد کی جانب سے خودکش دھماکا کرنے کی اطلاع بھی موصول ہوئی ہے۔