کراچی (ڈیسک) کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے گلستان جوہر میں فائرنگ سے شہری کی ہلاکت کے کیس میں گرفتار 3 پولیس اہلکاروں کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر شعبہ تفتیش کے حوالے کر دیا۔
قبل ازیں کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے منتظم جج کی عدالت میں تینوں گرفتار پولیس اہلکاروں شہر یار، فیصل اور ناصر کو پیش کیا گیا۔ گرفتار پولیس اہلکاروں کے خلاف گزشتہ شب فائرنگ کر کے نوجوان عامر حسین کو قتل کرنے کا مقدمہ تھانہ شارع فیصل میں درج کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ مذکورہ اہلکاروں نے گلستان جوہر میں اپارٹمنٹ کی سیڑھیوں پر فائرنگ کر کے نوجوان کو قتل کردیا تھا اور بعدازاں قتل کو مقابلہ قرار دینے کی کوشش کی تھی، تاہم واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج وائرل ہونے کے بعد جھوٹ کا بھانڈا پھوٹ گیا تھا۔ مقتول عامر حسین کے اہل خانہ کے مطابق موٹر سائیکل نہ روکنے پر اہل کار پیچھا کرتے ہوئے آئے اور عامر کو گولیاں مار کر قتل کر دیا۔ سی سی ٹی وی ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ عامر گلستان جوہر میں اپنے اپارٹمنٹ میں موٹر سائیکل کھڑی کر کے سیڑھیوں کی طرف دوڑا تاہم پولیس اہلکار کی فائرنگ سے گر پڑا جبکہ وہ پولیس کو فائرنگ نہ کرنے کی التجا کرتا رہا تاہم اہلکار نے اسے دوسری گولی مار دی۔واقعہ پر وزیراعلیٰ سندھ کے فوری نوٹس لینے کے بعد پولیس نے قتل اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے تینوں اہلکاروں کو گرفتار کرلیا تھا۔ مقتول عامر کی والدہ نے انصاف فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔