You are currently viewing پولیس افسران کی غیر ملکیوں پر خودکش حملے سے متعلق اہم معلومات

پولیس افسران کی غیر ملکیوں پر خودکش حملے سے متعلق اہم معلومات

کراچی (نیوز ڈیسک) ڈی آئی جی ایسٹ اظفر مہیسر اور انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے لانڈھی میں غیر ملکیوں کی گاڑی پر خودکش حملہ سے متعلق اہم معلومات فراہم کردیں۔
ڈی آئی جی ایسٹ اظفر مہیسر نے بتایا کہ لانڈھی کی مانسہرہ کالونی میں حملہ کرنے والے دہشتگرد پیدل چل کر گاڑی کے قریب آئے۔
حملہ آوروں کے پاس 6 دستی بم، ایس ایم جی اور 3 میگزین تھے، حملہ آوروں کے پاس پیٹرول کی 2 بوتلیں بھی تھیں، تمام چیزیں حملہ آوروں کے پاس موجود بیگ میں تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ جس وین کو نشانہ بنایا گیا اس کے پیچھے کمپنی کے افسر کی گاڑی تھی، افسر کی گاڑی کے پیچھے کمپنی کے سکیورٹی گارڈز کی گاڑی تھی، دہشت گردوں نے وین پر فائرنگ کی، وین کے پیچھے موجود سکیورٹی گارڈز نے جوابی فائرنگ کی۔
ڈی آئی جی ایسٹ نے بتایا کہ سکیورٹی گارڈز کی فائرنگ سے ایک دہشت گرد مارا گیا، دوسرے دہشت گرد نے وین کے قریب آکر خود کو دھماکے سے اڑایا، غیر ملکیوں کے ہمراہ موجود سکیورٹی گارڈز نے دہشت گرد سے مقابلہ کیا، دہشت گردکو سر پر گولی مارکر ہلاک کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ حملہ صبح 6 بج کر 50 منٹ پر کیا گیا، جائے وقوعہ سے خودکش حملہ آورکا سر اور کچھ اعضا ملے ہیں، ہلاک دوسرے دہشت گردکے فنگرپرنٹس کے ذریعے شناخت کی کوشش کی جارہی ہے۔
ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا ہے کہ غیر ملکیوں سے متعلق تھریٹس موجود تھے، سکیورٹی تھریٹس کےباعث پولیس بھی الرٹ تھی، سکیورٹی سے متعلق سی پیک اورنان سی پیک کا پلان تیارکیا گیا تھا، دھماکا ہوا تو پولیس کی وین قریب موجود تھی جو فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی۔
دریں اثناء انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تین گاڑیوں میں غیر ملکی جا رہے تھے، خود کش حملہ آور جائے وقوعہ کے قریب موجود تھے، سکیورٹی گارڈ نے حملہ آورں پر فائرنگ کرکے حملہ ناکام بنایا۔
راجہ عمر خطاب نے بتایا کہ اسپیڈ بریکر پر گاڑی آہستہ ہوئی تو حملہ کیا گیا، گاڑیوں میں موجود تمام غیر ملکی محفوظ رہے۔
انچارج سی ٹی ڈی نے بتایا کہ دہشت گرد موٹرسائیکل پرگاڑی کا پیچھا کرتے ہوئے پہنچے تھے، جائے وقوعہ کے قریب دہشت گرد موٹر سائیکل سے اترے اور گاڑی کے قریب پیدل پہنچے اور فائرنگ کی۔

Staff Reporter

Rehmat Murad, holds Masters degree in Literature from University of Karachi. He is working as a journalist since 2016 covering national/international politics and crime.