لاہور (نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) اور استحکام پاکستان پارٹی کے درمیان تاحال انتخابی اتحاد میں پیشرفت نہ ہوسکی۔
ذرائع کے مطابق ن لیگ اور آئی پی پی کی کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔
آئی پی پی نے 26 قومی اسمبلی اور 50 صوبائی اسمبلی کی سیٹوں کا مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ن لیگ اپنی قیادت کی سیٹ پر کسی کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے تیار نہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ن لیگ کی پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں بھی آئی پی پی سے اتحاد پر سوال اٹھایا گیا۔
ذرائع کے مطابق مریم نواز اور علیم خان بھی این اے 119 سے الیکشن میں آمنے سامنے ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق علیم خان سے این اے 117، جہانگیر ترین کے لیے لودھراں، عون چوہدری کے لیے این اے 127 پر ن لیگ انتخابی اتحاد کرسکتی ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ شہباز شریف کو کراچی سے این اے 242 کی نشست دینے کو تیار نہیں۔
یاد رہے کہ 2018 کے الیکشن میں شہباز شریف اس نشست پر دوسرے نمبر پر تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم سے بات چیت کے لیے شہباز شریف کے کراچی جانے کا امکان ہے۔