کراچی (نیوز ڈیسک) بین المذاہب ہم آہنگی کی علمبردار اور سماجی کارکن نازیہ عدالت نے کہا ہے کہ بنیادی سہولتوں سے محروم محمود آباد، اعظم بستی، منظور کالونی اور اختر کالونی میں جرگہ مافیا نے عدالتی رٹ کو چیلنج کررکھا ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ مذکورہ علاقوں میں پینے کے پانی کی قلت، سیوریج کی بوسیدہ لائنوں اور نالوں کی عدم صفائی، تواتر کے ساتھ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ، گورنمنٹ ٹرانسپورٹ اور سرکاری ڈسپنسریوں اور میٹرنٹی ہومز کی عدم دستیابی، پلے گرائونڈز اور پبلک پارکس کی کمی نے پہلے ہی رہائشیوں کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے۔
دوسری جانب مذکورہ علاقوں میں خود کو اسٹیٹ ایجنٹس کہلوانے والا قبضہ مافیا جرگہ لگا کر غریب لوگوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کرنے میں مصروف ہے اور عدالتی احکامات کو بالکل خاطر میں نہیں لایا جارہا ہے۔
نازیہ عدالت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ کہیں بھی جرگہ کی اطلاع ملے تو فوری طور پر سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے شکایتی سیل سے رجوع کرکے انصاف کے حصول کی کوشش کریں۔
مزید برآں نازیہ عدالت نے بشپ بینی ماریو ٹریوس، بشپ فیڈرک جان چرچ آف پاکستان، سالویشن آرمی کے میجر سیموئل جان سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ کرسچن برادری کے مسائل کے حل کرنے کے لیے اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔