کراچی (نیوز ڈیسک) سپریم کورٹ نے برساتی نالوں کی توسیع کے دوران بے گھر افراد کو معاوضے کی بقیہ رقم ایک ماہ میں ادا کرنے حکم دیدیا۔
گجر نالہ سمیت دیگر نالہ متاثرین کی بحالی اور معاوضے کی عدم ادائیگی پر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ہوئی۔
سابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب اور متعلقہ حکام عدالت میں پیش ہوئے۔
مراد علی شاہ نے عدالتی احکامات پر عدم عمل درآمد اور ماہانہ رپورٹ کی عدم پیشی پر عدالت سے معذرت کرتے ہوئےبتایا کہ متاثرین کی بحالی کے لیے ہر ممکن کوشش کی اس وقت کی وفاقی حکومت نے متاثرین کو 36 ارب روپے دینےکا کہا تھا مگر بعد میں یوٹرن لے لیا۔
عدالت نے مرتضیٰ وہاب کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ میئر کراچی ہیں، متاثرین کا مسئلہ حل کرنا آپ کی ذمہ داری ہے۔
ایڈووکیٹ جنرل نے مراد علی شاہ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کرنے کی استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئےکہ ابھی ختم نہیں کررہے۔
چیف سیکریٹری سندھ نے عدالت کو تجویز دی کہ متاثرین کو 80 گز کا پلاٹ اور کنسٹرکشن کے پیسے یا پھر صرف 10 لاکھ روپے دے دیئے جائیں۔
عدالت نے کمشنر کراچی کے ذریعے متاثرین کو 90،90 ہزار روپے کے چیکس ایک ماہ میں ادا کرنے کا حکم دیتے ہوئے متاثرین کی بحالی سے متعلق اقدامات کی رپورٹ طلب کرلی۔