کراچی (ڈیسک)سند ھ حکومت نے طلبہ یونین کی بحالی کا اعلان کر دیا ،حکومتی ترجمان مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت پر محکمہ قانون نے اس سلسلے میں مشاورت شروع کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سندھ حکومت کے ترجمان نے کہا کہ آج حکومت کی جانب سے اہم فیصلہ کیا جا رہا ہے، یہ فیصلہ طلبہ یونین کی بحالی سے متعلق ہے، ماضی میں بھی طلبہ یونین کی ہم نے حمایت کی ہے، بلاول بھٹو نے بھی طلبہ یونین سے متعلق بات کی تھی۔
انھوں نے کہا وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ہدایت کی ہے کہ طلبہ یونین کو بحال کیا جائے، محکمہ قانون نے اس سلسلے میں مشاورت شروع کر دی ہے، طلبہ سے میٹنگ بھی ہوئی ہے جنھوں نے مطالبات سامنے رکھے، یونین کی بحالی کا قانون آیندہ دنوں میں کابینہ سے منظوری کے بعد ایوان میں پیش کیا جائے گا۔
مرتضیٰ وہاب کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے ایک زمانے میں شاہد خاقان عباسی کو ووٹ دیا تھا، انھوں نے وعدہ کیا کہ کراچی کو 25 ارب روپے کا فنڈ دیا جائے گا، کیا وہ 25 ارب روپے کراچی کے ایم سی کو ملے؟ وفاقی حکومت کا ایک اور وفد اسلام آباد سے کراچی آیا تھا، انھوں نے ایم کیو ایم کے لوگوں سے وعدے کیے تھے، عمران خان نے کراچی میں 162 ارب روپے کا پیکج کا کہا تھا، کیا وہ 162 ارب روپے کراچی میں لگے؟
ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ اب فردوس شمیم نقوی نے آئی جی سندھ کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے، ان لوگوں کو خود دیکھنا ہوگا کہ وفاق میں کتنی بار تقرریاں کی گئیں، کیا سندھ میں ایسا ہوا؟ آئی جی سندھ سے متعلق یہ بڑا یو ٹرن پی ٹی آئی نے لیا ہے