حیدر آباد (ڈیسک) ایم کیو ایم کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سندھ میں جاگیردارانہ نظام مسلط ہے، ہمیں حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے، ہر فورم پر آواز اٹھائی، کوئی سننے والا نہیں، اب عوام کی مدد سے حقوق کی جنگ لڑیں گے۔
وہ حیدر آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ میئر کا انتخاب میرٹ اور مینڈیٹ کے بجائے سیاسی جوڑ توڑ کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔ ہم نے غلط حلقہ بندیوں کی وجہ سے انتخابات کا بائیکاٹ کیا۔ کئی بار غلط جعلی مردم شماری اور غلط حلقہ بندیوں کے خلاف آواز اٹھا ئی، کوئی ادارہ، کوئی پلیٹ فارم ہماری آواز سننے کو تیار نہیں، مردم شماری غلط کرنے والوں کو ماضی میں سزا تو ملی لیکن مردم شماری کو درست نہ کیا جا سکا، 1972کی مردم شماری میں بھی دھاندلی ثابت ہو چکی۔
انھوں نے کہا کہ ہمارے آواز اٹھانے سے جاگیردارانہ نظام کو خطرہ ہے، ہم جاگیردارانہ نظام کے خلاف ہیں، یو سیز کی جعلی حلقہ بندیوں کے خلاف آواز اٹھا کر ہم نے انتخابات کا بائیکاٹ کر دیا، باقاعدہ منصوبہ بندی کے ذریعے کراچی پر قابض ہونے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ایم کیو ایم کے رہنما مصطفی کمال نے کہا کہ ابھی تک بلدیاتی انتخابات کا نتیجہ فائنل نہیں کیا جا سکا، یہ کیسے انتخابات ہیں، کون سی گنتی ہے جو ابھی تک جاری ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم پاکستان بنانے والوں کی اولادیں ہیں، ہم نے پاکستان بنایا تھا، ہم ہی پاکستان کو بچائیں گے۔
سندھ حکومت جو کچھ کر رہی ہے، اسے روکنے والا کوئی نہیں، جوڑ توڑ کے ذریعے معاملات طے کیے جا رہے ہیں۔ کراچی اور حیدر آباد میں لوگوں کو صحیح گنا بھی نہیں جا رہا۔ ہم اپنے حقوق کے لیے عوام کی مدد سے جدوجہد کریں گے۔