You are currently viewing ترجمان اردو یونیورسٹی نے قائم مقام وی سی  سے متعلق چند اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں کو حقائق کے منافی اور گمراہ کن قرار دے دیا

ترجمان اردو یونیورسٹی نے قائم مقام وی سی سے متعلق چند اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں کو حقائق کے منافی اور گمراہ کن قرار دے دیا

کراچی (ڈیسک) ترجمان اردو یونیورسٹی کا کہنا ہےکہ ایسے افراد پروپیگنڈہ پھیلا رہے ہیں جو یونیورسٹی میں گذشتہ طویل عرصے سے مالی بے ضابطگیوں، اقرباءپروری ، ناجائز ذرائع سے ترقیاں اور ناقابل فہم الاونسز کی مد میں خطیر رقم ہتھیانے میں ملوث رہے ہیں

وفاقی اردو یونیورسٹی کے ترجمان نے یونیورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلر سے متعلق چند اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں کو حقائق کے منافی اور گمراہ کن قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ وائس چانسلر سینیٹ کی ہدایات کی روشنی میں اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ یہ پروپیگنڈہ ایسے افراد پھیلا رہے ہیں جو یونیورسٹی میں گذشتہ طویل عرصے سے مالی بے ضابطگیوں، اقرباءپروری ، ناجائز ذرائع سے ترقیاں اور ناقابل فہم الاونسز کی مد میں خطیر رقم ہتھیانے میں ملوث رہے ہیں اور ان کے خلاف آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی حالیہ رپورٹ میں متعدد پیرا تحریر کیے ہیں اوران کے خلاف ضابطے کی کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ موجودہ انتظامیہ یونیورسٹی میں مالی و تعلیمی نظم و ضبط قائم کرنے اور آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ میں نشاندہی کیے جانے والے افراد کے خلاف ضابطوں کے مطابق کاروائیاں جاری رکھے گی اور اس سلسلے میں کسی بھی قسم کے دباﺅکو خاطر میں نہیں لائی گی۔ یونیورسٹی میں تعلیمی، تحقیقی اور مالی استحکام پیدا کرنے اور یونیورسٹی میں کرپشن کے خاتمے کے لیے مشکل اقدامات سے گریز نہیں کیا جائے گا۔ ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ یونیورسٹی میں مستقل شیخ الجامعہ کی تقرری کے لیے صدر پاکستان اور یونیورسٹی کے چانسلر کی جانب سے سینیٹ کے ۴۲ ویں اجلاس کی روداد کی منظوری دیئے جانے کے بعد تلاش کمیٹی قائم ہو چکی ہے۔سینیٹ کے مذکورہ اجلاس میں مستقل شیخ الجامعہ کی اہلیت اور شرائط کا فیصلہ بھی کر لیا گیا تھا۔ یہ کمیٹی سینیٹ کی ہدایات کی روشنی میں مستقل وائس چانسلر کی تقرری کے لیے اشتہار جاری کرے گی اور اس عمل کو مکمل کرنے میں مکمل طور پر خودمختار ہوگی۔ترجمان نے قائم مقام وائس چانسلر کی مدت کے بارے میں شائع ہونے والی خبروں کو بے بنیاد اور پروپیگنڈا قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ قائم مقام وائس چانسلر کی مدت کا فیصلہ کرنے کے لیے ۲۸ مئی۰۲۰۲ کو صدر پاکستان اور یونیورسٹی کے چانسلر سے تحریری طور پر سینیٹ کا اجلاس طلب کرنے کی اجازت طلب کی جاچکی ہے۔ اس سلسلے میں چانسلر آفس کی جانب سے ہدایات کا انتظار ہے۔ اس دوران موجودہ انتظامیہ کو ۷ جولائی کو ہنگامی صورت کا سامنا تھا۔ مقررہ مدت کے بعد یونیورسٹی میں قائم مقام وائس چانسلر کی غیر موجودگی سے شدید انتظامی بحران کا خطرہ پیدا ہوگیا تھا۔ وائس چانسلر آفس خالی ہوجانے اور سینیٹ کے اجلاس کے انعقاد کے لیے ہدایات کی عدم موجودگی کے باعث صورت حال گھمیر تھی۔ ان حالات میں یونیورسٹی کے آئین کی دفعہ (4)11 کے مطابق قائم مقام وائس چانسلر نے سینیٹ کے اراکین پر مشتمل ایک سہہ رکنی ایمرجنسی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا۔اجلاس نے صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے اور یونیورسٹی میں تعلیمی اور مالی معاملات کو سینیٹ کے اجلاس تک بہ حسن خوبی جاری رکھنے کے لیے قائم مقام وائس چانسلر کو ہدایت کی کہ وہ پہلے سے طے شدہ اختیارات کی روشنی میں سینیٹ کے مطلوبہ اجلاس تک اپنے فرائض انجام دیتے رہیں۔ کمیٹی نے اپنی سفارش میں واضع طور پر درج کیا کہ قائم مقام وائس چانسلر کی مدت کے بارے میں حتمی فیصلہ سینیٹ اپنے باقاعدہ اجلاس میں کرے گی جس کے لیے صدر پاکستان سے تحریری درخواست کی جا چکی ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ چند افراد انجمن اساتذہ کا نام غیر قانونی طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ مذکورہ انجمن کے انتخابات گذشتہ ایک سال سے منعقد نہیں کروائے گئے اور سابق عہدیدار انتخابات سے راہ فرار اختیار کر رہے ہیں۔اور اپنے ماضی کی کرپشن اور غیر قانونی اور خلاف ضابطہ ترقیوں پر انکوائری اور غیر قانونی الاونسز کی بندش کی وجہ سے بے چینی کا شکار ہیں۔

Staff Reporter

Rehmat Murad, holds Masters degree in Literature from University of Karachi. He is working as a journalist since 2016 covering national/international politics and crime.