لاہور (نیوز ڈیسک) صنعت کاروں اور تاجروں نے بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو مسترد کردیا۔
لاہور چیمبر آف کامرس کے نائب صدر عدنان بٹ اور صنعت کار محمد خالد نے کہا کہبجلی کے نئے نرخوں پر نہ فیکٹریاں چلیں گی اور نہ ایکسپورٹ آرڈر پورے کر سکیں گے ۔
انھوں نے کہا کہ ایسے میں دکانیں اور فیکٹریاں بند کرکے چابیاں حکومت کے حوالے کردیتے ہیں۔
صنعتکاروں اور تاجروں کا کہنا تھا کہ بجلی کے نرخوں میں ایک بار پھر ساڑھے 7 روپے فی یونٹ اضافہ کردیا گیا ہے، گھریلو، کمرشل اور صنعتی یونٹ اوسطاً 50 روپے تک جا پہنچا ہے۔
آئی ایم ایف نے اخراجات اور لاسز کم کرنے کا مطالبہ کیا، حکومت نے بجلی کی قیمت بڑھا کر جان چھڑاتے ہوئے صنعت و تجارت سے دشمنی کی۔
صنعت کاروں کا کہنا تھا کہ بجلی معاہدوں پر نظر ثانی کی جائے اور متبادل سستے وسائل سے بجلی پیدا کی جائے۔
آئے روز بجلی کی قیمت بڑھانے سے بے روز گاری اور مہنگائی کا طوفان مزید شدت اختیار کر جائے گا۔
ملک میں معاشی پہیہ پہلے ہی رکا ہوا ہے، بجلی مزید مہنگی ہونے سے ایکسپورٹ کے مزید آرڈرز لینے بند کر دیئے ہیں۔
صنعت کاروں کا کہنا تھا کہ ہم بہت جلد سڑکوں پر آ کر ملک گیر احتجاج کی کال دیں گے۔