You are currently viewing ایم کیو ایم نے الیکشن کمیشن اور سندھ حکومت پر دھاندلی کا الزام لگا دیا

ایم کیو ایم نے الیکشن کمیشن اور سندھ حکومت پر دھاندلی کا الزام لگا دیا

کراچی (ڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنما اور سابق میئر کراچی وسیم اختر نے الیکشن کمیشن اور سندھ حکومت پر جیری مینڈنگ اور پوسٹ پول رگنگ کا الزام لگادیا۔
کراچی میں میڈیا سےگفتگو میں وسیم اختر نے کہا کہ ایم کیو ایم کا کراچی میں مینڈیٹ ہے، اس لیے ہماری بات کو سنا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح الیکشن کرایا گیا یہ ای سی پی پر دھبہ ہے، دنیا بلدیاتی انتخابات کا مذاق اڑا رہی ہے، بیلٹ باکس باہر پڑے تھے، ٹھپے لگ رہے تھے، سب نے دیکھا۔ ایم کیو ایم رہنما نے مزید کہا کہ کراچی اور حیدرآباد کے عوام نے ایم کیو ایم کی آواز پر لبیک کہا، الیکشن کمیشن کو ایم کیو ایم کو سننا چاہیے تھا۔ ان کا کہنا تھاکہ ہم نے حلقہ بندیوں اور ووٹر لسٹوں کی خامیوں سے عوام کو آگاہ کیا، اس حوالے سے الیکشن کمیشن کہتا ہے کہ ایم کیو ایم نے دیر کردی۔وسیم اختر نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور پیپلز پارٹی نے مل کر جیری مینڈرنگ کی ہے، میں پوچھتا ہوں آپ پورے ملک میں 2023 میں ہونے والے الیکشن کیسے کراؤ گے؟ ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ غلط حلقہ بندیوں کی وجہ سے پیپلز پارٹی نے 93 سیٹیں لیں، 52 یوسیز ٹھیک کرنے کے لیے حلقہ بندیوں پر پیپلز پارٹی نے اتفاق کیا تھا۔ وسیم اختر نے کہا کہ آصف زرداری صاحب کے الفاظ تھے کہ میں بلاول بھٹو زرداری کو کسی جھگڑے میں ڈال کر نہیں جانا چاہتا، آپ نے پھر اپنے عمل سے اپنے قول کی نفی کردی۔ ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ اتنے جھرلو اور دھاندلی زدہ الیکشن کے بعد بھی ووٹر ٹرن آؤٹ اتنا کم رہا ہے، ایسے ریموٹ ایریاز جو دور دراز کے ہیں، وہاں کھل کر ٹھپے لگائے گئے کوئی دیکھنے والا نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم دوبارہ اس معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے، اس انتخابات میں الیکشن کمیشن مکمل ناکام ہوا ہے، ہم الیکشن کمیشن پر سوالیہ نشان چھوڑ رہے ہیں۔وسیم اختر نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ اس بلدیاتی انتخابات کراچی اور حیدرآباد کا سوموٹو ایکشن لیں۔انہوں نے کہا کہ تھوڑا سا بجٹ لوکل گورنمنٹ کو ملنا تھا، دھاندلی کرکے اس پر بھی پیپلز پارٹی پارٹی قابض ہوگئی۔

نیوز پاکستان

Exclusive Information 24/7