You are currently viewing کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری سے ایم کیو ایم لندن کے رہنما پروفیسرحسن ظفرکی لاش برآمد

کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری سے ایم کیو ایم لندن کے رہنما پروفیسرحسن ظفرکی لاش برآمد

کراچی(ڈیسک) :متحدہ قومی موومنٹ لندن کے رہنما پروفیسر حسن ظفرعارف کی لاش ابراہیم حیدری کے علاقے سے ملی ہے، میت کو پوسٹ مارٹم کے لیے جناح اسپتال منتقل کردیا گیا۔

پولیس کے مطابق کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری سے ملنے والی لاش ایم کیوایم لندن کے رہنما پروفیسر حسن ظفر عارف کی ہے۔ پولیس حکام کے مطابق لاش کی شناخت ان کی جیب سے ملنے والے کارڈ سے ہوئی ہے تاہم مزید معلومات کے لئے لاش کو جناح اسپتال منتقل کردیا گیا ہے تاکہ پتا چل سکے کہ ہلاکت کی کیا وجہ ہے۔ ایس ایچ او ابراہیم حیدری کے مطابق وہ اپنی گاڑی کی عقبی نشست پر مردہ حالت میں پائے گئے۔ ذرائع کے مطابق پروفیسر حسن ظفر عارف گزشتہ روز سے لاپتہ تھے اور ان کی تلاش جاری تھی۔

جناح اسپتال کی ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق جب حسن ظفر عارف کو  اسپتال لایا گیا تو ان کی موت واقع ہوچکی تھی موت کے اسباب کاتعین پوسٹ مارٹم کے بعد ہی ممکن ہوسکے گا۔ انہوں نے بتایا کہ لاش پر کسی قسم کے تشدد کے نشانات نہیں ہیں۔حسن ظفر عارف کی میت ابراہیم حیدری سے ایمبولینس کے ذریعے اسپتال منتقل کردی گئی ہے ۔ ڈاکٹروں نے پوسٹ مارٹم سے قبل لاش کا معائنہ کرنے کے بعد حسن ظفر عارف کو قتل کئے جانے کے امکان کو رد کردیا ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق پوسٹ مارٹم کرکے لاش کے اجزا لیباٹری ٹیسٹ کے لیے روانہ کیے جائیں گے۔ کیمیکل ایگزامنر کی حتمی رپورٹ کے بعد حسن ظفر عارف کی موت کی وجہ معلوم ہو سکے گی۔

حسن ظفرعارف ڈیفنس کراچی کے رہنے والے تھے۔ پروفیسر حسن ظفر عارف کی عمر 70 سال تھی اور22 اگست 2016 کو ایم کیو ایم کراچی اور لندن قیادت کے درمیان علیحدگی کے بعد لندن اور پاکستان کے نام سے دو دھڑے وجود میں آئے ۔ ڈاکٹرحسن ظفرعارف جنہوں نے محض چند ماہ قبل ایم کیو ایم میں شمولیت اختیارکی تھی انہیں عبوری رابطہ کمیٹی میں ڈپٹی کنوینرنامزد کیا گیا لندن ونگ کی پہلی پریس کانفرنس بھی انہی کی قیادت میں منعقد کی گئی تھی۔انہیں 22 اکتوبر 2016 کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کراچی پریس کلب سے گرفتار کیا تھا جہاں انہوں نے ایک پریس کانفرنس طلب کررکھی تھی ان کے ساتھ ایک اور رہنما کنور خالد یونس کو بھی حراست میں لیا گیا تھا۔18 اپریل 2017 کو انہیں عدالتی حکم پر سنٹرل جیل کراچی سے رہا کیا گیا تھا۔پروفیسر ڈاکٹر حسن ظفر عارف جامعہ کراچی شعبہ فلاسفی کے سابق استاد رہے ہیں ۔وہ مختلف سیاسی موضوعات پر کئی کتابیں لکھ چکے ہیں ، ان کی پوری زندگی علمی موضوعات اور سیاسی جدوجہد سے منسلک رہی ہے۔بہت کم لوگ اس بات سے واقف ہوں گے کہ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی پہلی بار وطن واپسی کی تحریک کو کامیاب بنانے میں اہم کردار اداکرنے والوں میں پروفیسر حسن ظفر کا نام سر فہرست تھا جنہوں نے پس پردہ رہتے ہوئے بی بی کی واپسی میں اہم کردار ادا کیا۔

(این این آئی)

نیوز پاکستان

Exclusive Information 24/7