کراچی(ڈیسک) حالیہ سیاسی بحران کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو مندی کی بڑی لہر رونما ہوئی جس سے انڈیکس کی 45ہزار پوائنٹس اور 44 ہزار پوائنٹس کی دو نفسیاتی حدیں بیک وقت گر گئیں۔مندی کے سبب 88 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے 1کھرب 83ارب 78کروڑ 10لاکھ 51ہزار 574روپے ڈوب گئے۔
حکمران جماعت اور متحدہ اپوزیشن کے درمیان چپقلش اور ملک میں نئے انتخابات کی آواز سے مارکیٹ غیر یقینی کی صورتحال سے دوچار ہو گئی ، کاروبار کے آغاز کے پہلے منٹ میں ہی 999 پوائنٹس کی بڑی مندی ہوئی البتہ بعد میں مندی میں کمی واقع ہوئی لیکن حصص کی فروخت بڑھنے سے مارکیٹ مندی میں پھنستی چلی گئی اور ایک موقع پر 1331پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ میں حکمران جماعت کے اقدامات اور بعدازاں اسمبلی تحلیل کرنے کے اعلان سے کیپیٹل مارکیٹ کے سرمایہ کار خوفزدہ ہوکر دھڑا دھڑ حصص کی آف لوڈنگ کر رہے ہیں ۔
سرمایہ کاروں میں گھبراہٹ کے باعث کاروباری حجم بھی انتہائی محدود رہا ہے۔ مندی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100انڈیکس 1250.07پوائنٹس کی کمی سے 43902.04 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 501.58 پوائنٹس کی کمی سے 16736.71، کے ایم آئی 30 انڈیکس 2475.84 پوائنٹس کی کمی سے 70763.43 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 604.73 پوائنٹس کی کمی سے 21663.70 پر بند ہوا۔
کاروباری حجم گذشتہ جمعہ کی نسبت 56.18فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 17کروڑ 4لاکھ 86ہزار 35 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 305 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 26 کے بھاو میں اضافہ، 268 کے داموں میں کمی اور 11 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔