انقرہ(ڈیسک) جمعہ کی شب ترکی میں باغیوں کی جانب سے اقتدار پر قبضے کی کوشش ناکام بنا دی گئی جب کہ باغیوں کو عبرت ناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ کی شب ترک دارالحکومت انقرہ میں باغیوں کی جانب سے گن شپ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے پولیس ہیڈ کوارٹر پر دھماکے اور فائرنگ کردی جس کے بعد شہر دھماکوں کی زوردار آوازوں سے گونج اٹھا۔
اتاترک ایئرپورٹ پر تمام پروازیں منسوخ کردی گئیں اور ایئرپورٹ کو بند کردیا گیاتھا ملک بھر کے ایئرپورٹس بند کرکے ان پر ٹینک پہنچادیئے گئےجبکہ صدر اور وزیراعظم کے دفاتر پر بھی قبضہ کرلیا گیاتھا۔
ترکی کے سرکاری میڈیا کے مطابق باغیوں نے اہم مقامات پر قبضہ کرنے کے بعد پیغام جاری کیا تھا کہ ملک میں نیا آئین جلد ہی نافذ کردیا جائے گا منتخب جمہوری حکومت کو گھر بھیجنے کی خبر ملک بھر میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی تھی ۔
ترکی میں اسپیشل فورسز کو چھوٹ دے دی گئی ہے کہ جہاں پر ہیلی کاپٹر نظر آئے مار گرائیں
باغیوں کی جانب سے اس بھیانک اقدامات پر ترک صدر نے نجی ٹی وی کے ذریعے اپنے پیغام میں عوام سے ایک اپیل کی کہ وہ سڑکوں پر نکل آئیں اور اقتدار پر قبضے کی کوشش ناکام بنادیں۔
ترک صدر کی اپیل کے بعد ملک میں کرفیو نافذ ہونے کے باوجود عوام کی بڑی تعداد رات گئے استنبول کے تقسیم اسکوائر اور انقرہ سمیت دیگر شہروں میں نکل آئی اور اور اپنی جانوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے باغی گروہ کے ٹینکوں کے سامنے لیٹ گئے اور ترک صدر کی حمایت کے نعرے بھی لگائے گئے۔
جمہوریت کے محافظ عوام نے فوجی ٹینکوں کی جانب سے کی جانیوالی شیلنگ اور فائرنگ کی پرواہ نہ کرتے ہوئے فوج کے ساتھ مل کر باغی گروپ کو ایئرپورٹ،سرکاری ٹی وی اور دیگرسرکاری عمارتوں سے باہر نکال کر گھسیٹاشدید مزاحمت کے بعد آخر کار باغی گروپ کو ہتھیار ڈالنے پڑے ۔
دوسری جانب ترک پارلیمنٹ نے آج ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائےگا جبکہ ترکی میں اسپیشل فورسزبھی گشت کر رہی ہیں اور حکومت کی جانب سے چھوٹ دی گئی ہے جہاں ہیلی کاپٹر نظر آئے مار گرائیں