اسلام آباد(ڈیسک)وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کہنا ہے کہ نیا باب رقم ہوا منتخب وزیراعظم پاکستان نےجے آئی ٹی کےسامنے مؤقف بیان کیا، وزیراعظم پاکستان اور میں نے پیش ہوکر قانون کی حکمرانی کی حقیر خدمت کی،ثابت ہوگیا کہ منتخب سیاست دانوں کے دلوں میں عدالت اور قانون کا بڑا احترام ہے،صوبے کے خادم کا جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونا قانون کی حکمرانی کااظہار ہے۔
جوڈیشل اکیڈمی میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی نے مجھے کال نوٹس بھجوایا تھا،پاناما معاملے پر بیان ریکارڈ کرا دیا ہے،وزیراعظم پاکستان بھی اسی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے تھے،نیا باب رقم ہوا منتخب وزیراعظم پاکستان نےجے آئی ٹی کےسامنے مؤقف بیان کیا،وزیراعظم پاکستان اور میں نے پیش ہوکر قانون کی حکمرانی کی حقیر خدمت کی،ثابت ہوگیا کہ منتخب سیاست دانوں کے دلوں میں عدالت اور قانون کا بڑا احترام ہے،صوبے کے خادم کا جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونا قانون کی حکمرانی کااظہار ہے،جتنے بھی سوالات کیےگئے اپنی بہترین معلومات کے مطابق جواب دیا میں نے کمر کی تکلیف کا بہانہ نہیں بنایا،عقل اور عاجزی سے اپنا مؤقف پیش کیا،دوجنوری 1972 کی سرد شام اتفاق فاؤنڈری چھین لی گئی۔ہمارےخاندان اور کاروبار کو تباہ کرنے کی کوئی کسر نہیں رکھی گئی،ملٹری ڈکٹیٹر کا عدالت اورقانون سے متعلق رویہ لوگوں نے دیکھا ہے، کیا آج تک ہمارے خلاف سرکاری خورد برد کا کوئی کیس ہے ؟۔
1996میں کرپشن کا کوئی کیس تھا نہ ہوگا،ہمیں مشرف دور میں ہتھکڑیاں لگائی گئیں،قرضوں کی واپسی میں رعایت لی نہ معاف کرائے،رینٹل پاور پراجیکٹ نے ملک کو کھوکھلا کردیا۔