اسلام آباد(ڈیسک)وزیر اعظم کے بڑے صاحبزادے حسین نواز کی جے آئی ٹی میں ساڑھے پانچ گھنٹے سے زائد پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہمیرا اور فیملی کا فیصلہ تھا کہ ہم جے آئی ٹی سے بھر پور تعاون کریں گے،ہم سےکیےجانیوالےسولات2پیشیوں کےتھے،6پیشیوں کی ضرورت نہیں تھی،جب کسی کا وجود ہی نہ ہو تو اس کا ثبوت کہاں سے ملے گا۔
جوڈیشل اکیڈمی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کے بڑے صاحبزادے حسین نواز کا کہنا تھا کہ میرا اور فیملی کا فیصلہ تھا کہ ہم جے آئی ٹی سے بھر پور تعاون کریں گے،ہم سےکیےجانیوالےسولات2پیشیوں کےتھے،6پیشیوں کی ضرورت نہیں تھی،جب کسی کا وجود ہی نہ ہو تو اس کا ثبوت کہاں سے ملے گا،آج چھٹی مرتبہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوا ہوں،جے آئی ٹی رپورٹ مکمل کرکے سپریم کورٹ میں پیش کرے گی،جوبات پہلے دن کہی تھی آج بھی اس پرقائم ہوں،جب ثبوت نہیں ہوتا توکسی کے خلاف کارروائی نہیں ہوسکتی،یہ بتانا چاہتا ہوں عوامی مینڈیٹ کوزبردستی رد کیا جائے تو اس کی اجازت نہ دیں،مجھے نہیں پتا کہ یہاں پراس وقت کیا معاملات ہورہے ہیں،کسی کو پکڑ کر سلطانی گواہ بنانے کی کوشش کی جاتی رہی ہے۔