You are currently viewing سپر ہائی وے اور ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی زمینوں پر بندربانٹ کا انکشاف

سپر ہائی وے اور ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی زمینوں پر بندربانٹ کا انکشاف

کراچی (اسٹاف رپورٹر ) سپرہائی وے اور ملیر کی زمینوں کو ایک طاقتور بلڈر کے حوالے کرنے کے معاملے پر قومی احتساب بیورو نے باضابطہ طور پر تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ہے اس ضمن میں ڈپٹی کمشنر ملیر محمد علی شاہ ، سابق اسسسٹنٹ کمشنر گڈاپ ٹاؤن یوسف عباسی ، مختار کار گڈاپ ٹاؤن محمد سہیل اور ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے عہدیداروں کے خلاف ثبوت جمع کرنا شروع کردیئے گئے ہیں ۔ جبکہ بورڈ آف ریونیو کی جانب سے ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو دی جانے والی ہزاروں ایکڑ اراضی کی بندر بانٹ کے معاملے پر سپریم کورٹ کی ہدایت کی روشنی میں جلد بڑے پیمانے پر گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔

ذرائع کے مطابق طاقتور شخصیات کی اہدایت پر گڈاپ ٹاؤن اور سروے سپرنٹنڈنٹ کے آفس کے ریکارڈ میں تبدیلی کا سلسلہ بھی تیز کردیا گیا ہے تاکہ جعلی ریکارڈ کو کاغذوں کی مدد سے درست قرار دلوایا جاسکے ۔

ذرائع کے مطابق قدیمی گوٹھوں اور پرانے سروے نمبر کی زمینوں کو ملی بھگت سے  سرکاری دستاویزات میں میں ہیرا پھیری کرکے ایک طاقتور بلڈر کو پروجیکٹ بنانے کے لیے دے دی گئی ، ذرائع کے مطابق کئی سال قبل انتقال پاجانے والے افراد کے کھاتے بھی نئے انداز سے دستاویزات میں داخل کرکے اربوں روپے کی اراضی کوڑیوں کے مول دے دی گئی ہے۔

سپریم کورٹ کی ہدایت کی روشنی میں ہونے والی تحقیقات کے دوران میگا اسکینڈل کے آنے کے امکانات ہیں۔

نیوز پاکستان

Exclusive Information 24/7