یویارک(ڈیسک)اس سال 8 مارچ کو دنیا بھر مین خواتین کا عالمی دن بالکل نئے انداز میں منایا جائیگا اس دن دنیا بھر کی خواتین کام کاج سے مکمل ہڑتال کریں گی اور اس دن کو ایک دن بغیر عورت کا نام دیا گیا ہے۔
ممتاز امریکی اخبار دی گارجئین کے زیر اہتمام ماہر امور خواتین انجیلا ڈیوس نے اس ہڑتال کو کامیاب بنانے کے لیے جمعہ 17 فروری کو نیویارک میں خواتین کی میراتھن مارچ کا اہتمام کیا ہے جس میں لاطینی امریکا کی خواتین کو بھی شرکت کی دعوت دی ہے جس کے انٹرنیٹ کے ذریعے دنیا بھر کی خواتین تنظیموں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے ملک میں 8 مارچ کو ہونے والی ہڑتال کو کامیاب بنائیں۔اس احتجاج کا مقصد خواتین کے استحصال کو روکنا ہے ۔انجیلا ڈیوس کے مطابق امریکا سمیت دنیا بھر میں خواتین کا استحصال ہورہا ہے ۔سرکاری اور نجی اداروں میں ملازم خواتین کو ان کے جائز حقوق نہین دیے جا رہے خاص طور پر شوبز انڈسٹری اور ایڈورٹائزنگ کے اداروں میں جو خواتین کو تشہیر کا ذریعہ بنا کر اربوں کھربوں ڈالر کماتی ہیں۔خواتین کو جائز معاوضہ دینے سے بھی گریزاں ہیں۔ترقی یافتہ ممالک میں بھی خواتین کو گھریلو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے ۔8 مارچ کوایک دن بغیر عورت مہم میں اب تک 32 ممالک کی خواتین تنظیمیں شرکت کی منظوری دے چکی ہیں اور مزید ممالک کی تنظیمیں بھی ہڑتال کی حمایت میں رضامندی ظاہر کر رہی ہیں۔ادھر پولینڈ کی حکومت نے ہڑتال سے قبل ہی خواتین کے حقوق کا بل منظوری کے لیے پارلیمنٹ میں پیش کر دیا ہے۔