اولڈٹریفورڈ(ڈیسک)دوسرا ٹیسٹ ختم ہونے سے قبل ہی قومی کرکٹرز کو اپنی اپنی فیملیز سے دوری کا غم ستانے لگا تھا.
پاکستانی کرکٹرز نے بورڈ سے تیسرے میچ تک قیام بڑھانے کی اجازت طلب کر لی پاکستانی شاہینوں کا کہنا تھا کہ گھر والوں سے دوری کا کھیل پر منفی اثر پڑے گا جبکہ مانچسٹر میں ناقص کارکردگی کی ایک وجہ یہ بھی ہےکہ کھلاڑی اپنی فیملیز سے دور ہیں اور پاکستانی کھلاڑیوں نے بورڈ سے فیملیز کے قیام و ٹرانسپورٹیشن کے اخراجات کی بھی ڈیمانڈ کرلی اور دوسری جانب پی سی بی نے اس مطالبے کوقوائد کے برخلاف قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔
انگلینڈ میں موجود پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریارخان واضح طور پر پلیئرز پاور کے سامنے دباؤ کا شکار نظر آ رہے ہیں جبکہ شہریار خان نے نہ چاہتے ہوئے یہ فیصلہ کیاجبکہ تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے کھلاڑیوں کو دورہ انگلینڈ سے قبل نا چاہتے ہوئے بھی ابتدائی2 ٹیسٹ کیلیے پاکستانی کھلاڑیوں کی فیملیز کو کھلاڑیوں کے ساتھ رکھنے کی اجازت دی تھی، کپتان مصباح الحق، اظہر علی، یونس خان، محمد حفیظ، اسد شفیق، وہاب ریاض، یاسر شاہ اور سرفراز احمد کے ساتھ ان کے اہل خانہ بھی انگلینڈ میں موجود ہیں،ذرائع نے بتایا کہ لارڈز میں فتح کے بعد اونچی ہواؤں میں اڑنے والے کھلاڑیوں نے دوسرا ٹیسٹ شروع ہوتے ہی بورڈ پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا تھا کہ فیملیز کے قیام کو مزید ایک ٹیسٹ تک بڑھانے کی اجازت دی جائے، دوری کا کھیل پر خراب اثر پڑے گا۔
مانچسٹر کے اولڈ ٹریفورڈ میدان میں جب پاکستانی ٹیم کی کارکردگی انتہائی ناقص رہی تو اس کا ایک جواز اسے بھی قرار دیا جانے لگا کہ پاکستانی پلئیرز کی فلیبلیز ساتھ ہونے کی وجہ سے پاکستانی شاہین کھیل پر دیہان نہیں دے سکے جبکہ ساتھ ہی پاکستانی پلیئرز نے مطالبہ کیا کہ گھروالوں کے قیام،ٹرانسپورٹیشن و دیگر اخراجات بھی پاکستانیکرکٹ بورڈ برداشت کرے جس کے جواب میں پی سی بی نے اس مطالبے کو خلاف قوائد قرار دیتے ہوئے مستردکر دیا۔
حکام کے مطابق فیملیز کی موجودگی سے کھلاڑیوں کی توجہ منتشر اور کارکردگی پر منفی اثر پڑتا ہےجبکہ کھلاڑی پرفارمنس کو چھوڑ کر ہر وقت اپنی فیملی کے لیے سفری ، رہائشی و دیگر انتظامات کی فکر میں مبتلا رہتے جبکہ سیر وتفریح کیلیے وقت دینے کا بھی دباؤ ہوتا ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ انگلینڈ میں موجود چیئرمین شہریارخان پلیئرز پاور کے سامنے بے بس نظر آ رہے ہیں جبکہ رفقا کے کہنے پر انھوں نے کھلاڑیوں کے اس مطالبے سے انکارکیا۔