You are currently viewing بلے بازوں کے لئے ایک کڑا امتحان ،ایم سی سی  کرکٹ  کمیٹی کا  نیا فیصلہ

بلے بازوں کے لئے ایک کڑا امتحان ،ایم سی سی کرکٹ کمیٹی کا نیا فیصلہ

  • Post author:
  • Post category:سیاست
  • Post last modified:14/07/2016 11:56
  • Reading time:1 mins read

لندن(اسپورٹس ڈیسک) انٹرنیشنل کرکٹ میں بلے بازوں کو ایک نئے امتحان کا سامنا کرنا پڑے گا جس کا فیصلہ ایم سی سی کرکٹ  کمیٹی نے گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق  گزشتہ روز ایم سی سی کرکٹ کمیٹی  کا اجلاس ہوا جس میں انٹرنیشنل   کرکٹ کے مختلف معاملات کا جائزہ لیا گیا  لیکن ایجنڈے میں بیٹ کے وزن ،لمبائی  اور موٹائی کا معاملہ زیر بحث رہا ۔

کمیٹی نے اجلاس میں اس بات کو مد نظررکھتے ہوئے کہا کہ بیٹ کی لمبائی ،موٹائی اور وزن کی صورت حال اس قدر دگرگوں ہو چکی ہے  یوں لگتا جیسے  کرکٹ صرف بلے بازوں کا ہی کھیل رہ گیا ہو  بلے باز اس چیز کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے باؤلرز کی خوب پٹائی لگا دیتے ہیں ۔

ایم سی سی کرکٹ کمیٹی  نے اس صورت حال کو مد نظر رکھتے ہوئے بیٹ کی لمبائی،موٹائی اور وزن پر حد لگانے کی سفارش پیش کردی ہے ۔

کمیٹی کے چیئر مین  کے مطابق کمیٹی نے بیٹ کے موجودہ سائز میں   ترامیم کے حوالے سے   سفارش پیش کی ہے ان کا کہنا تھا کہ ہم تیز کرکٹ کے خلاف نہیں ہیں لیکن ہم یہ بھی نہیں چاہتے کہ مس ہٹ پر بھی گیند باؤنڈری لائن سے باہر جا کر گرے ۔

ایم سی سی کرکٹ کمیٹی کے پاس سفارشات پر عمل درآمد کروانے اختیار نہیں ہے البتہ غیر جانبدارنہ فیصلے کی وجہ سے ہمیشہ ایم سی سی کرکٹ کمیٹی کی سفارشات کا احترام کیا جاتا ہے ۔

بلے بازوں کے لئے ایک کڑا امتحان ایم سی سی  کرکٹ  کمیٹی نے کردیا ایک نیا فیصلہ

ایم سی سی کرکٹ کمیٹی اپنی سفارشات ایم سی سی کو پیش کرتی ہے جبکہ ایم سی سی انٹر نیشنل کرکٹ بورڈ کو بھجواتی ہے  ایم سی سی کرکٹ کمیٹی میں آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈچرڈسن بھی شامل ہیں۔

سفارش میں یہ بات بھی واضح کی گئی 1905میں کم موٹائی والے بیٹ استعمال ہوا کرتے تھے جن کا سائز 16 ملی میٹر تھا جبکہ 1980 میں یہ سائز 18 ملی میٹر تک کردیا گیا۔

قابل غور بات یہ ہے کہ بیٹ کے سائز پر کی جانے والی سفارشات کی تجویز متفقہ نہیں تھی کیوں کہ رمیز راجہ نے اس بات کی مخالفت کردی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ یہ سرا سر ناجائز ہے اور اگر ایسا ہو گیا تو کرکٹ پھر پرانے زمانے میں چلی جائے گی 50 اوورز میں 150سے 200تک رنز بھی بمشکل ہی بن پائیں گے تاہم ایم سی سی کرکٹ کمیٹی نے کہا ہے کہ اس پر کرکٹ ماہرین سے مشاورت کی جائے اس کے بعد ہی حتمی فیصلہ کیا ئے۔