کراچی (اسٹاف رپورٹر)سپریم کورٹ نے شہر قائد کی نجی عمارتوں پربھی بل بورڈزلگانےپرپابندی عائدکردی ساتھ ہی چھتوں اور اونچی عمارتوں پرلٹکےبورڈزفوری ہٹانے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود کراچی کی بیشتر سڑکوں سے غیر قانونی بل بورڈز اب تک نہیں ہٹائے گئےجبکہ عدالت نے غیر قانونی بل بورڈ ہٹانے کیلئے 28 جولائی تک کی آخری مہلت دی تھی۔
سپریم کورٹ نے کراچی کی سڑکوں سے 28 جولائی تک غیر قانونی بل بورڈز اور ہورڈنگز ہٹا کر 29 جولائی کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھاجبکہ مختلف اداروں نے غیر قانونی بل بورڈز سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ رجسٹری میں پیش کی اور رپورٹ کے مطابق شہر کی بیشتر سڑکوں سے غیر قانونی بل بورڈز ہٹادیے گئے ہیں تاہم مختلف سڑکوں پر اب بھی لگے ہوئےہیں ۔
شارع فیصل پر ایف ٹی سی بلڈنگ اور ڈرگ روڈ سے ہورڈنگ نہیں اتارے گئے جبکہ بہادر آباد چورنگی اور ناظم آباد کی مختلف سڑکوں پر بھی غیر قانونی بل بورڈزتاحال موجود ہیں جبکہ رپورٹ کے مطابق فیصل کنٹونمنٹ کی حدود میں اب بھی 57 غیرقانونی بل بورڈز لگے ہیں اور اسٹیشن ہیڈکوارٹرز نے 26 اورپاک بحریہ نے 31 غیرقانونی بورڈز لگا رکھے ہیں جبکہ کلفٹن کنٹونمنٹ کی حدود سے 228 غیرقانونی بورڈز ہٹا دیئے گئے ہیں۔