حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) ایک ارب سے زیادہ آبادی اور دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا دعوہ کرنے والا ملک بھارت غیر ملکیوں کے لیے غیر محفوظ ہوگیا۔ تنزانیہ سے تعلق رکھنے والی طلبہ پر تشدد کے واقعہ کے چھ دن بعد ہی بھارت کے شہر حیدرآباد دکن میں غیر ملکی پر تشدد کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا۔
حیدرآباد دکن پولیس اسٹیشن میں نائیجریا سے کے شہریوں کے گروپ سے شکایت درج کروائی کہ علاقہ تولی چوکہ پر جھگڑے کےدوران مقامی افراد نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ نائیجرین شہریوں کے مطابق مقامی شہریوں کے پاس چاقو اور اسلحہ بھی موجود تھا۔ نائیجرین شہریوں کا کہنا تھا کہ شر پسند حملہ آوروں نے ان پر نسل پرستی کے جملے کسے اور انہیں برا بھلا کہا ۔
بعد ازاں دیگر افراد نے جمع ہوکر ان پر زدوکوب کرتے ہوئے تشدد کا نشانہ بنایا۔ بعدازاں شکایت پر حیدرآباد دکن پولیس اسٹیشن میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔