اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر) پاکستان کے مختلف شہروں میں انسانی اسمگلنگ کا گھناؤنا دھندہ عروج پر جبکہ وزارت داخلہ اور بارڈر سیکیورٹی حکام کو سانپ سونگ گیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان بھر کے مختلف شہروں سے نوجوانوں کو نوکری کا جھانسہ دے کر اسمگل کیا جا رہا ہے سب سے پہلے نوجوانوں کو کراچی منتقل کیا جاتا ہے پھر کوئٹہ سے ایران ۔
ایران سے ترکی اور اسکے بعد یورپ ،روز گار کے سلسلے میں یورپ جانے والے نوجوانوں کا ایک گروہ ترکی میں پھنسا ہوا ہے ان کا کہنا ہے کہ 6 سے 7 لاکھ پاکستانی روپے میں ویزہ دیا جاتا ہے اور پیدل یا ٹرکوں کے ذریعے بارڈر پارکروایا جاتا ہے ۔
ترکی میں پھنسے نو جوانوں کا کہنا ہے کہ 20لوگ ایک کمرے میں رہ رہے ہیں جبکہ نا ملازمت ہے اور نا ہی علاج و معالجہ کی سہولیات میسر ہیں ۔
ہر سال ہزاروں نوجوانوں کو ملازمت کا جھانسہ دے کر اسمگل کیا جا رہا ہے جس میں بارڈر حکام کے بڑے آفیسرز بھی شامل ہیں ۔
نوجوانوں کا کہنا تھا کہ ہم نے غیر قانونی طریقے سے یورپ جانے کی کوشش کی جو کہ ہمای غلطی تھی ہم پاکستانی حکومت سے التجا کرتے ہیں کہ وہ یہاں سے پاکستان منتقل کرنے کا بندوبست کرے۔