اسلام آباد (ڈیسک) سابق وزیراعظم کے داماد اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما کیپٹن صفدرنے احتساب عدالت کا فرد جرم عائد کرنے کا حکم ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا
ذرائع کے مطابق کیپٹن صفدر نے فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ سے ایک روز قبل آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی ہے جو انہوں نے اپنے وکیل امجد پرویز کے ذریعے دائر کی جب کہ درخواست میں وفاق، نیب اور احتساب عدالت کے جج کو فریق بنایا گیا ہے
درخواست میں موقف اپنا یا گیا ہے کہ احتساب عدالت نے صرف 4 دن بعد فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر کی لیکن قانون کے مطابق فرد جرم کے لیے 7 دن کا وقت دیا جاتا ہے لہٰذا 7 دن سے پہلے فرد جرم عائد کرنا آرٹیکل 265 سی کی خلاف ورزی ہے۔
کیپٹن (ر) صفدر کی جانب سے درخواست میں احتساب عدالت کے حکم نامے کو معطل کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
واضح رہےکہ سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کئے ہیں جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہے جب کہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ایک ریفرنس ہے