گوجرانوالہ (اسٹاف رپورٹر) صوبہ پنجاب کے شہرگوجرانوالہ میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے توہین رسالت کا جرم ثابت ہونے پر تین افراد کو سزائے موت کا حکم دے دیا ہے ۔
سزا پانے والے افراد میں ایک مسلمان جبکہ دو کا تعلق عیسائی مذہب سے ہے اور دو مجرموں کو سزائے موت کے ساتھ 35 برس قید کی سزا بھی سنا دی گئی ہے
تفصیلات کے مطابق سزائے موت کی سزائیں پیر کوگوجرانوالہ میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جج بشری ٰزمان نے دلائل مکمل ہونےاپنے فیصلے میں سنائیں فیصلے میں کہا گیا ہے انجم ناز ،جاوید ناز اور جعفر علی توہین رسالت کے مرتکب ہوئے ہیں ۔
توہین رسالت کے مرتکب تینوں ملزموں کے خلاف گوجرانوالہ کے تھانہ سیٹیلائٹ ٹاؤن میں 15 مئی 2015کو تعزیرات پاکستان کی دفعات میں 295سی اور386کے تحت پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا تھا
توہین رسالت کا جرم ثابت ہونے پر سزا؟؟
ایف آئی آر کے انجم ناز نے شکایت کی تھی جعفر ناز اور جاوید علی نے اسے بلیک میل کرتے ہوتے ہوئے 20ہزار روپے ہتھیالئے ہیں اور مزید 50ہزار روپے کا مطالبہ کررہے ہیں اور پولیس نے جب انجم ناز کی نشاندہی پر جب جاوی ناز اور جعفر علی کو حراست میں لیا گیا تو جاوید ناز کے موبائل فون میں انجم ناز کی توہین رسالت پر مبنی ریکارڈنگ پائی گئی جس کی بنا جاوید ناز اور جعفر علی انجم ناز بلیک میل کررہے تھے ۔
اس پر تینوں افراد کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کیا گیا اور ملزموں کے موبائل فون اور ان میں موجود میموری کارڈز کو قبضے میں لے کر ان کا فارنیزک تجزیہ کروایا گیا عدالت نے عدالت نے سماعت کے دوران 11 گواہوں کے بیانات اور ثبوتوں کی روشنی میں انجم ناز ۔جعفر علی اور جاوید ناز کو توہین رسالت کا مرتکب قرار دیا ہےاور انجم ناز کو سزائے موت جبکی جاوید ناز اور جعفر علی کو 35،35برس کی قید کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔
یہ مجرم انسداد دہشت گردی کی عدالت کے اس فیصلے کے خلاف اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کرسکتے ہیں ۔