راولپنڈی (ڈیسک) پریس بر یفنگ کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ آپر یشن خیبر فور آج مکمل ہو گیا ہے ، جو 15 جولائی کو شروع کیا گیا تھا ، آپریشن بہت مشکل تھا جس میں ہما رے 2 سپاہی شہید اور 6 زخمی ہو ئے
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ خیبر ویلی میں کلیئرنس جا ری ہے آپریشن خیبر 4 میں 253 کلو میٹر کا علاقہ کلیئر کرایا ،آپر یشن کے دوران 52 دہشگردہلاک، 31 زخمی ،ایک گرفتار اور 4 نے خود کو حوالے کیا ، آپریشن کے دوران راجگال اور شوال میں زمینی اہداف حاصل کر لئے گئے ان علاقوں میں ایک ایک دہشتگرد ہمارے نشانے پر تھا آپریشن کے دوران سیکڑوں بارودی سرنگیں ناکارہ بنائی گئیں راجگال وادی میں 91چیک پوسٹ بنا دی گئی ہیں خیبر فور آپریشن کیلیے افغان سیکیورٹی فورسز سے بھی تعاون لیا گیا، اب تک 124ہزار آپریشن پورے پاکستان میں کر چکے ہیں
2017 میں کراچی میں دہشت گردی کا ایک واقعہ پیش آیا، پولیس مضبوط ہوگی تو اسٹریٹ کرائم میں وقت کےساتھ کمی آئے گی پنجاب میں انٹیلی جنس اطلاعات پر 1728 آپریشن کیے گئے خیبرفور آپریشن میں افغان فورسز سےمشاورت بھی کی گئی آپریشن ردالفساد کے تحت ملک بھرمیں3300آپریشن کیےگئے فاٹا کے بہت سے کیڈٹس پاک فوج میں تربیت لے رہے ہیں
سربراہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ راولپنڈی میں 2013 کے دوران مسجد پر حملے کا نیٹ ورک پکڑا گیا ، راولپنڈی میں مسجدمیں آگ لگانےوالوں کامقصدفرقہ واریت کوہوادیناچاہتےتھے راولپنڈی میں مسجد پر حملہ کرنےوالے اسی مسلک کے تھے 95فیصد آئی ڈی پیز اپنے گھروں کو واپس جا چکے ہیں، ہم نے یوم آزادی پر جنوبی ایشیا میں سب سے بلند پرچم لہرایا، پر چم کے بارے میں بھا رت کا الزام غلط ہے پاکستان کے اندر جو بھی ہے وہ پاکستانی ہے چاہے اس کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو ، ہم سب پاکستانی ہے اور سب مل کر پاکستان کا دفاع کر یں گے ،