کراچی(اسٹاف رپورٹر) عبد القادر پٹیل اپنی گرفتاری دینے بوٹ بیسن تھانے پہنچ گئے۔جبکہ پیپلز پارٹی کے کارکن بھی انکے ہمراہ تھے۔
عبد القادر پٹیل کو گرفتار کر کے سینٹرل جیل منتقل کیا جائے گا اس موقع پر عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ انہے عدالت پہنچنے میں دیر ہوگئی تھی جبکہ انکا یہ کہنا تھا کہ انہے عدالت پہنچنے میں 20 سے 25 منٹ دیر ہوگئی اور جب عبد القادر پٹیل عدالت پہنچے تو عدالت کا دروازا بند تھا ،5 سے 8 منٹ عبدالقادر پٹیل نے انتظار کیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالقادر پٹیل کا مزید کہنا تھا کہ انہے بتایا گیا کہ انکی ضمانت منسوخ ہوگئی ہے اور انہے عدالت سے رجوع کرنا پڑے گا عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ جب وہ عدالت سے اپنے دوست کے گھر پہنچنے پر انہے بتایا گیا کہ ان کے خلاف عدالت سے فرار ہونے کی خبریں چل رہی تھیں۔
عبد القادر پٹیل کا مزید کہنا تھا کہ وہ عدالت سے فرار نہیں ہوئے ، عدالت کے دروازے بند ہونے کے باعث عبدالقادر پٹیل اپنے وکیل دوست کے پاس مشورہ لینے چلے گئے جبکہ عبدالوادر پٹیل کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر انہے فرار ہونا ہوتا تو وہ رینجرز کے ایک خط پر لندن سے پاکستان نہیں آتے۔
عبدالقادر پٹیل نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے انہے گرفتار کرنے کا حکم دیا صحافیوں کے سوالات کے جواب میں عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اس معاملے میں انکے ساتھ ہے یا نہیں یہ سوال پیپلز پارٹی سے پوچھا جائے۔
تاہم عبدالقادر پٹیل کا مزید کہنا تھا کہ ضمانت کے لیے ہائی کورٹ میں اپیل دائر کریں گے،ضمانت بھی کروائیں گے اور اپنا کیس بھی لڑیں گے ۔ ڈاکٹر عاصم کے حوالے سے جب عبدالوادر پٹیل سے سوایل کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کے ڈاکٹر عاصم اچھے کام ان کے کہنے پر نہیں کرتے تو برے کام ان کے کہنے پر کیوں کریں گے۔