You are currently viewing پاناما کیس میں ثبوتوں کی بنیاد پرنواز شریف کو سیدھاجیل ہونی چاہیےتھی،عمران خان

پاناما کیس میں ثبوتوں کی بنیاد پرنواز شریف کو سیدھاجیل ہونی چاہیےتھی،عمران خان

اسلام آباد (ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ عدالت اعظمیٰ کو پاناماکیس میں  نوازشریف کو جھوٹ بولنے پرسیدھا جیل میں ڈالنا چاہیے لیکن آقامہ پرکر کے سابق وزیر اعظم کو سٹر کوں پر نکلنے کا  موقع دےدیا

 ذرائع کے مطابق  اسلام آبا دمیں  پر یس کانفرنس کر تے ہو ئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کا کہنا تھا کہ  سپریم کورٹ کو نواز شریف کو جھوٹ بولنے پر جیل میں ڈالنا چاہیے تھا  اقامہ پر نااہل کر کے  سڑکوں پر نکلنے کا موقع دےدیا ،ہم نے عدالت میں جو ثبوت پیش کیے اور جے آئی ٹی میں جو شواہد سامنے آئے ان کی بنیاد پر نواز شریف کو سیدھا جیل ہونی چاہیے تھی

چیئر مین پی ٹی آئی کا کہنا  تھا کہ  عدالت میں ایک جھوٹ پکڑے جانے پر کیس ختم اور اسی دن تین سال کے لیے جیل ہوجاتی ہے، نواز شریف کا سب سے بڑا جھوٹ اس وقت پکڑا گیا جب انہوں نے قطری خط پیش کیا، پاناما کیس اسی دن ختم ہوگیا تھا، دوسرا جھوٹ اس وقت پکڑا گیا جب مریم نواز اور حسین نواز کی ٹرسٹ ڈیڈ میں کیلبری فونٹ کی جعل سازی سامنے آئی، اس پر بھی شریف خاندان کو جیل ہوسکتی تھی۔

عمران خان نے ملک بھر میں ہنگامی دوروں کا آغاز کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جلد اسلام آباد میں ایک بڑا جلسہ عام کروں گا جس میں عوام چوروں کے خلاف اور عدالیہ و انصاف کے ساتھ کھڑے ہونے کا ثبوت دے گی۔

سربراہ پی ٹی آئی نے کہا کہ نااہل شخص کو 300 ارب کی منی لانڈرنگ پر نکالا گیا اس  کے باوجود ’’ کیوں نکالا‘‘ کے ٹور پر نکلنے والے نواز شریف کے مقابلے میں کئی گنا بڑا جلسہ اسلام آباد میں کر کے بتاؤں کا گہ انہیں کیوں نکالا گیا، اب ایسا نہیں چلے گا کہ کرپشن کر کے اپنی تجوریاں بھری جائیں اور جب عدلیہ سزا دے تو پٹواریوں کو بلا کر جلسے کرتے پھریں اور ’’عوامی عدالت‘‘ کے راگ الاپنے لگیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے منی لانڈرنگ کرنے کے لیے اپنے سمدھی اسحاق ڈار کو وفاقی وزیر خزانہ بنایا اس کے باوجود عدالت میں منی ٹریل ثابت نہیں کرسکے تو قطری شہزادے کا خط لے آئے اور کتنی شرم کی بات ہے کہ ملک کا وزیراعظم اقامے پر بیرون ملک معمولی ملازمت بھی کر رہا تھا؟ ایسے شخص کو ناہل نہ کیا جاتا تو کیا جاتا؟

عمران خان نے کہا کہ پنجاب پولیس شہباز شریف کی ذاتی فورس بن چکی ہے جس کے ذریعے وہ مخالفین کو ٹھکانے لگاتے ہیں جس کا ثبوت عامر باکسر کی گرفتاری ہے جسے انٹرپول کے ذریعے پاکستان لایا گیا ہے، انکاؤنٹر اسپیشلسٹ عامر باکسر نے اعتراف کیا تھا کہ پنجاب میں ہونے والے تمام جعلی پولیس مقابلے شہباز شریف کے کہنے پر ہوتے تھے، اس بیان کے بعد عامر باکسر کی دوران حراست ہلاکت کے خدشات بڑھ گئے اس لیے عدالت عامر باکسر کی حفاظت کے لیے اقدام کرے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں پاکستان نے دی ہے اس کے باوجود پاکستان کو واش لسٹ میں شامل کرنے کی کوشش سے وفاقی حکومت کی کمزور سفارت کاری ظاہر ہوتی ہے، نواز شریف جب مودی سے دوستی نبھائیں گے اور تجارت کریں گے تو عالمی طور پر پاکستان تنہائی کا شکار کیوں نہیں ہوگا ؟

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں عدلیہ کسی دباؤ کے بغیر اور عوامی مفاد میں تاریخی فیصلے کر رہی ہے جس پر ملک کے ہر شہری نے سکھ کا سانس لیا ہے، آرمی چیف بھی جمہوریت کو رواں دواں رکھنے کے کی اپنی خواہش کا زکر باربار کرتے رہے ہیں لیکن نواز شریف اداروں کا احترام کرنے کے بجائے انہیں تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں جس کا جواب میں اسلام آباد میں ہونے والے جلسے میں دوں گا

Staff Reporter

Rehmat Murad, holds Masters degree in Literature from University of Karachi. He is working as a journalist since 2016 covering national/international politics and crime.