کراچی (ڈیسک) چیف جسٹس پاکستان نے خبردار کیا ہے کہ 6 ماہ میں کراچی سرکلر ریلوے نہیں چلائی تو وزیراعظم اور وزیراعلی سندھ کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی ہوگی۔
ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے سرکلر ریلوے بحالی پلان سپریم کورٹ میں پیش کردیا جبکہ چیف جسٹس پاکستان نے خبردار کیا ہے کہ 6 ماہ میں کراچی سرکلر ریلوے نہیں چلائی تو وزیراعظم اور وزیراعلی سندھ کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی ہوگی۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ عدالت میں حاضر ہوئے اور سرکلر ریلوے بحالی پلان عدالت میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ سرکلر ریلوے پر بہت پیش رفت ہوئی ہے، سرکلر ریلوے کے تمام اسٹیشنوں کو بستیوں سے منسلک کر دیا جائے گا۔
عدالت نے سرکلر ریلوے منصوبے پر فوری کام شروع کرنے اور تمام کارروائی 5 ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے چین سے مشاورت کے لیے 2 ہفتوں کی مہلت دی۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ سرکلر ریلوے ڈبل ٹریک پر فوری کام شروع کیا جائے، سندھ حکومت ریلوے کو مکمل سہولیات فراہم کرے، منصوبے کی منظوری اور دیگر امور کو فوری حل کیا جائے، سیکرٹری ریلوے بھی سندھ حکومت سے تعاون کریں۔