اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر) پاکستان بہت جلد دنیا کے اُن چند ملکوں میں شامل ہونے جا رہا ہے جہاں موبائل انٹرنیٹ کی جدید ترین فائیو جی ٹیکنالوجی سب سے پہلے آزمائی جائے گی۔
پاکستان کی ایک موبائل فون کمپنی کی جانب سے پہلے ہی پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو یہ درخواست دی جا چکی ہے کہ اس کمپنی کو آزمائشی طور پر فائیو جی اسپیکٹرم استعمال کرنے کی اجازت دے دی جائےجبکہ پی ٹی اے نے اس کمپنی کو فا ئیوجی ٹیکنالوجی استعمال کرنے کی اجازت بھی دے دی ہے۔
فائیو جی ٹیکنالوجی 5 گیگاہرٹز اسپیکٹرم استعمال کرتی ہے جبکہ توقع کی جارہی ہے کہ اس سے موبائل کمیونیکیشن میں ڈیٹا ٹرانسمیشن کی ایک گیگابِٹس فی سیکنڈ یا اس سے بھی زیادہ کی غیرمعمولی رفتار حاصل کی جاسکے گی۔جبکہ تجرباتی مراحل سے گزرنے کے بعدفائیوجی ٹیکنالوجی کو دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر استفادہ عام کےلئے متعارف کروانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔
اس بارے میں وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان نے گزشتہ روز اسلام آباد میں ایک کانفرنس کے دوران بتایا کہ پاکستان میں 2020ء تک فائیو جی ٹیکنالوجی آجائے گی جبکہ انوشا رحمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں فائیو جی ٹیکنالوجی کی آزمائشیں شروع کرنے کےلئے یہاں کی ایک موبائل آپریٹر کمپنی نے تیزی سے کام شروع کردیا ہے اور پاکستان اُن ملکوں میں شامل ہوگا جہاں فائیو جی ٹیکنالوجی سب سے پہلے آزمائی جائے گی۔