You are currently viewing 5 صدی پرانا ایشیاء کا سب سے بڑا خواتین بازار

5 صدی پرانا ایشیاء کا سب سے بڑا خواتین بازار

  • Post author:
  • Post category:کراچی
  • Post last modified:19/04/2016 23:24
  • Reading time:1 mins read

کراچی(اسٹاف رپورٹر)بھارتی ریاست منی پور کے دارالحکومت اپھال کے قلب میں ایشیا کا سب سے بڑا بازار واقع ہے، یہاں عورتیں ہی دکان دار ہیں اور عورتیں ہی خریدار، مردوں کا اس بازار میں داخلہ ممنوع ہے۔
چارہزار کے لگ بھگ دکانوں اور خوانچوں پر مشتمل ایماکیتھل ایک قدیم بازار ہے خریدوفروخت کے اس مرکز کی تاریخ پانچ صدی پرانی ہے۔

ایما کیتھل کی بنیاد اس زمانے میں پڑی تھی جب اس خطے پر بادشاہ حکمران تھے۔ اس زمانے میں یہاں ایک روایت پائی جاتی تھی جسے ’ للّپ‘ کہا جاتا تھا۔ اس کے تحت مقامی میتی قوم کے مرد شاہی بُلاوے پر سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر بادشاہ کی خدمت میں حاضر ہوجانے کے پابند تھے۔ مردوں کی عدم موجودگی میں کاشت کاری اور تجارتی امور کی ذمہ داری خواتین کے کاندھوں پر آ جاتی تھی۔ رفتہ رفتہ وہ کھیتی باڑی کرنے اور کاروبار چلانے میں ماہر ہوگئیں۔ ان کی یہ کاروباری مہارت آنے والی نسلوں میں منتقل ہوتی چلی گئی، مگر تجارتی سرگرمیاں صرف شادی شدہ خواتین انجام دے سکتی تھیں۔ یہ روایت آج بھی برقرار ہے۔

تقسم ہند سے قبل مختلف قوتوں نے منی پور کی ناریوں کی آزادی کو للکارتے ہوئے اس بازار اور یہاں جاری تجارتی سرگرمیوں پر قبضہ کرنے کی کئی بار کوششیں کیں۔ مگر ہر بار ان عورتوں نے منظم مزاحمت کے ذریعے تمام کوششوں کو ناکام بنایا۔ 1947 کے بعد بھی  ایما کیتھل کی ناریوں کو یہاں سے بے دخل کیے جانے کی دھمکیاں ملتی رہیں مگر یہ غاصب قوتوں کے آگے سینہ سپر ہوگئیں۔

صرف جنگ عظیم دوم کے دوران یہ بازار اس وقت مکمل طور پر بند ہوا تھا، جب اپھال میں برطانوی اور جاپانی فوجوں کے درمیان گھمسان کا رن پڑا تھا۔  2003ء میں مقامی حکومت نے ایما کیتھل کو منہدم کرکے اسے جدید سپر مارکیٹ میں ڈھالنے کا منصوبہ بنایا تھ تاہم خواتین کی ایسوسی ایشن نے اس فیصلے کے خلاف شدید احتجاج کیا تھ،جس کے نتیجے میں حکومت نے اپنا فیصلہ واپس لےلیا۔