اسلام آباد (اسٹاف رپورٹر) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے اعتراف کیا ہے کہ کالعدم جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر زیرِ حراست ہیں۔ انہوں نے کہ پٹھان کوٹ ایئر بیس پر حملہ کے بعد ہندوستان کی جانب سے فراہم کیا جانے والا موبائل فون نمبر کالعدم جیش محمد گروپ کے بہاولپور ہیڈکوارٹر کا تھا، جس کے بعد مسعود اظہر کو تحویل میں لے لیا گیا۔
وزیراعظم کے مشیر سرتاج عزیز نے بھارتی پٹھان کوٹ ایئربیس حملے کے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے پاکستان کی جانب سے درج کی گئی ایف آئی آر کو ‘منطقی اور مثبت اقدام’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ درج کی جانے والی ایف آئی آر پاکستان کی خصوصی تفتیشی ٹیم کو ایک قانونی اجازت فراہم کرتی ہے کہ وہ ہندوستان جاکر ثبوت اکٹھے کرسکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جس وقت ثبوت موصول ہوئے اسی لمحے مسعود اظہر کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی جبکہ جیش محمد کے کچھ دفاتر کو بھی سیل کیا جاچکا ہے۔
واضح رہے کہ سرتاج عزیز نے ہندوستانی نیوز چینل کو دیے گئے اپنے حالیہ انٹرویو میں مسعود اظہر کو 14 جنوری سے ‘حفاظتی تحویل’ میں لیے جانے سے متعلق میڈیا میں آنے والی خبروں کی تصدیق کردی ہے جبکہ اس سے قبل پنجاب کے وزیر قانون رانا ثنااللہ نے بھی کہا تھا کہ مسعود اظہر حفاظتی تحویل میں ہیں تاہم اس وقت پاکستانی دفترِخارجہ نے اس کی تردید کی تھی۔
سرتاج عزیز نے انڈیا ٹوڈے نیوز چینل کو انٹرویو کے دوران بتایا کہ حملے کی تفتیش کے لیے پاکستان سے خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) مارچ کے ابتدائی دنوں میں ہندوستان کا دورہ کرسکتی ہے اور اس ضمن میں تمام قانونی تقاضے پورے کرلیے گئے ہیں ، بھارت نے بھی ٹیم کے دورے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔