پشاور، کوئٹہ، لاہور، کراچی (اسٹاف رپورٹر) ملک کے چاروں صوبوں میں انسدادِ پولیو مہم کا آج سے آغاز ہوگیا ہے، سکیورٹی کے تمام انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔
بلوچستان میں کوئٹہ سمیت صوبے کے 15 اضلاع میں بچوں کو پولیو ویکسین پلائی جائے گی۔ کوارڈینیٹرایمرجنسی آپریشن سنٹر برائے انسدادِ پولیو بلوچستان ڈاکٹر سید سیف الرحمان کے مطابق مہم کے دوران 15 لاکھ 95 ہزار 882 بچوں کو انسدادِ پولیو ویکسین پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ کوارڈینیٹر ایمرجنسی آپریشن سینٹرکے مطابق مہم کے لیے تین ہزار 979 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جبکہ مہم کے لیے 418 فکسڈ ٹیموں کے علاوہ 213 ٹرانزٹ ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی ہیں۔ ڈاکٹر سیف الرحمان کا کہنا ہے کہ انسدادِ پولیو مہم کےلیے سکیورٹی کے لیے پولیس لیویز اور ایف سی کی خدمات حاصل ہوں گی۔
کراچی میں بھی 4 روزہ انسدادِ پولیو مہم کا آغاز ہوگیا، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے ہلالِ احمر اسپتال میں بچے کو انسدادِ پولیو کے قطرے پلا کر مہم کا آغازکیا، اس موقعے پر کمشنر کراچی آصف حیدر شاہ بھی گورنر سندھ کے ہمراہ موجود تھے۔ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کو پولیو فری بنانا ہے۔ مہم 18 فروری تک جاری رہے گی، انہوں نے مزید کہا کہ والدین سے گزارش ہے کہ اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائیں۔ اس حوالے سے پولیس نے فُول پروف سیکیورٹی انتظامات کا دعویٰ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ 12ہزار سے زائد اہلکار تعینات ہوں گے جبکہ حساس علاقوں میں 240 پولیس کمانڈوز اور 2سو اسپیشل سیکیورٹی یونٹ کے کمانڈوز بھی تعینات کیے جائیں گے اور پولیو مہم کے دوران شہر کے داخلی وخارجی راستوں پر بھی سخت نگرانی کی جائے گی۔
لاہور شہر کی تمام یونین کونسلز میں بھی 3 روزہ انسدادِ پولیو مہم شروع ہوگئی ہے۔ ڈی سی او لاہور کا کہنا ہے کہ مہم میں 4200 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں، اس دوران 15 لاکھ 70ہزار بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے جبکہ تمام ٹاؤن ایڈمنسٹریٹرز پولیو مہم کی نگرانی کر رہے ہیں۔
ادھر پشاور سمیت صوبے کے 13اضلاع میں بھی 3روزہ انسدادِ پولیو مہم کا آغاز ہوگیا ہے۔ صوبائی محکمہ صحت کے مطابق مہم کے دوران 13 اضلاع میں 34لاکھ42 ہزار بچوں کو انسدادِ پولیو کے قطرے پلائےجائیں گے جبکہ صرف پشاور میں ہی 7لاکھ 54ہزار بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ مہم کیلئے 8ہزار 938پولیو رضاکار ٹیمیں اور 1790 سپروائز رتعینات کیے گئے ہیں۔ مہم کے دوران صوبے بھر میں سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔