لاس اینجلس (اسٹاف رپورٹر) روسی ٹینس اسٹار سابقہ ورلڈ نمبر ون ماریہ شیراپووا کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت آگیا، معروف خاتون ٹینس کھلاڑی ممنوعہ دوا کا گزشتہ دس برسوں سے استعمال کررہی تھیں۔
لاس اینجلس میں پریس کانفرنس کے دوران ماریا شیراپووا نے انکشاف کیا کہ وہ گزشتہ دس برس سے اپنے فیملی معالج کی ہدایت کے مطابق ملڈرونیٹ نامی دوا کا استعمال کررہی ہیں اور چند ہی روز قبل انہیں انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن کی جانب سے ایک خط موصول ہوا جس سے انہیں پتہ چلا کہ میلڈونیم اس دوا کا ملڈرونیٹ دوسرا نام ہے جو کہ وہ استعمال کرتی ہیں تاہم وہ اس حوالے سے لاعلم تھیں۔
ماریہ شیراپووا کا کہنا تھا کہ یہ سمجھنا ضروری ہے کہ گزشتہ دس برس سے یہ دوا واڈا کی جانب سے ممنوعہ ادویات کی فہرست میں شامل نہیں تھی اوروہ قانونی طور پر اس دوا کو پچھلے دس سال سے استعمال کر رہی ہیں البتہ یکم جنوری کو قوانین بدل گئے اور میلڈونیم ممنوعہ اویات کی فہرست میں شامل ہوگئی جو کہ وہ نہیں جانتی تھی تاہم ان کا ماننا ہے کہ انھیں اس غلطی کا حمیازہ بھگتنا پڑے گا تاہم وہ پُرامید ہیں کہ انھیں دوسرا موقع دیا جائے گا۔
28 سالہ ماریہ شیراپووا نے 2005 میں عالمی نمبر ایک کھلاڑی بننے کا اعزاز حاصل کیا اور اس وقت عالمی رینکنگ میں ساتویں نمبر پر ہیں جبکہ گزشتہ 11 سال سے سب سے زیادہ کمائی کرنے والی خاتون ایتھلیٹ بھی ہیں۔ صرف ٹینس کےذریعے انھوں نے اب تک دو کروڑ 60 لاکھ پاؤنڈز کمائے ہیں۔