You are currently viewing یورپ، چین اور امریکا میں ہیٹ ویوز ، درجہ حرارت بڑھنے سے زندگی کو خطرات لاحق

یورپ، چین اور امریکا میں ہیٹ ویوز ، درجہ حرارت بڑھنے سے زندگی کو خطرات لاحق

واشنگٹن (ڈیسک) زمین کے شمالی نصف کرہ میں موسم گرما کے آغاز میں ہی یورپ، چین اور امریکا کے کچھ حصوں میں ہیٹ ویوز کا سامنا ہے جہاں آئندہ چند دنوں میں درجہ حرارت ریکارڈ بلند سطح پر پہنچ جانے کا اندیشہ ہے ، ماہرین ماحولیات نے اسے عالمی حدت سے لاحق خطرات کی مثال قرار دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا کی نیشنل ویدر سروس نے ایریزونا، کیلیفورنیا، نیواڈا اور ٹیکساس ریاستوں میں خاص طور پر خطرناک موسمی حالات کی پیش گوئی کرتے ہوئے دس کروڑ سے زیادہ امریکی شہریوں کے لیے انتہائی گرم موسم کی وارننگ جاری کی ہے ، اس کے ساتھ ساتھ فرانس، جرمنی، اٹلی، اسپین اور پولینڈ سمیت کئی یورپی ممالک بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں۔
بحر اوقیانوس میں اٹلی کے قریب واقع سسلی اور سارڈینیا کے جزائر پر درجہ حرارت 48ڈگری سینٹی گریڈ (118.4ڈگری فارن ہائیٹ) تک پہنچ سکتا ہے ، یورپی خلائی ایجنسی نے کہا ہے کہ ممکنہ طور پر یورپ میں اب تک کا بلندترین درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ادھر شمالی افریقہ میں بھی شدید گرمی پڑ رہی ہے اور مراکش کی موسمیاتی سروس نے ملک کے جنوبی حصوں کے لیے شدید گرمی کا ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔
دوسری جانب چین کے دارالحکومت بیجنگ سمیت چین کے کچھ علاقوں میں بھی شدید گرمی پڑ رہی ہے اور چین کی ایک بڑی پاور کمپنی نے کہا ہے کہ اس کی ایک دن کی بجلی کی پیداوار ریکارڈ بلندی پر پہنچ گئی ہے۔
امریکی خلائی ایجنسی ناسا اور یورپی یونین کی کوپرنیکس کلائمیٹ چینج سروس کے مطابق گزشتہ ماہ جون کو پہلے ہی ریکارڈ گرم ترین قرار دیا جا چکا ہے، ایک حالیہ تحقیق میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ گزشتہ سال یورپ میں ریکارڈ توڑ گرمیوں کے دوران گرمی سے 61ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے۔عالمی موسمیاتی ادارے کے مطابق زمین پر اب تک سب سے زیادہ درجہ حرارت جنوبی کیلیفورنیا کے صحرا میں واقع ڈیتھ ویلی میں56.7ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ماہرین ماحولیات نے بتایا ہے کہ زمین کے شمالی نصف کرے میں جہاں اس وقت موسم گرما کا آغاز ہو رہا ہے سمندروں کے درجہ حرارت میں بھی غیر معمولی اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔ چنانچہ نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن کے مطابق فلوریڈا کے جنوبی ساحل پر پانی کا درجہ حرارت 32ڈگری سینٹی گریڈ سے سے تجاوز کرچکا ہے۔
اسی طر ح بحیرہ روم میں آنے والے دنوں اور ہفتوں میں سطح سمندر کا درجہ حرارت غیر معمولی طور پر زیادہ رہنے کااندیشہ ہے ، یہ صورتحال سمندری طوفانوں اور دنیا کے مختلف حصوں میں بارشوں کے معمول پر بھی اثر انداز ہو سکتی ہے