کراچی (ڈیسک)وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے ایک قانون اور پنجاب میں الگ ہے، پنجاب میں آئی جی کو ہٹا دیا جائے کوئی فرق نہیں پڑتا مگر سندھ میں ہم ایسی بات نہیں کرسکتے۔
سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کے دوران وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ارشاد رانجھانی قتل میں پولیس بھی ملوث ہے، سندھ پولیس اسٹیٹ نہیں ہے، یہاں عوام کی حکمرانی ہے۔ جس جس پر ایف آئی آر ہے بندوق اٹھائیں اور مار دیں، چور یا ڈکیت کو گرفتار کیا جاسکتا تھا لیکن انسانیت مر گئی ہے، جو پولیس افسران واقعہ میں ملوث ہوئے ان کے خلاف خود ایف آئی آر درج کراؤں گا۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ پولیس میں اصلاحات کے لیے کام کررہے ہیں جب کہ وفاقی حکومت مسائل کی طرف توجہ نہیں دے رہی، ہمارے لیے ایک قانون اور پنجاب میں الگ ہے، پنجاب میں آئی جی کو ہٹا دیا جائے کوئی فرق نہیں پڑتا مگر سندھ میں ہم ایسی بات نہیں کرسکتے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ اس ایوان سے پولیس قوانین میں تبدیلی لائیں گے، پولیس گولیاں لگنے والے کو اسپتال کے بجائے تھانے لے جاتی ہے، ارشاد رانجھانی قتل کے واقعے نے مجھے ہلا دیا ہے، پولیس کا مائنڈ سیٹ تبدیل کرنا ہوگا، پولیس انسان بنے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے کہتے ہیں کہ ہمیں پی اے سی کی چیئرمین شپ نہیں دی گئی عمران خان پہلے (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی سے میثاق جمہوریت سائن کریں پی اے سی کی سربراہی دینے کو تیار ہیں