اسلام آباد (ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ میں نے تیرہ سال جیل کاٹی ہے اور ہمارا وزیراعظم چھپکلی سے ڈرتا ہے۔
احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے آصف زرداری اور فریال تالپور سمیت دیگر ملزمان کے خلاف میگا منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت کی۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ۔ کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو جوڈیشل کمپلیکس میں داخلے کی اجازت نہیں تھی۔
سماعت کے دوران 3 ملزمان کو ہتھکڑیوں میں دیکھ کر آصف زرداری روسٹرم پر آگئے اور انہوں نے کہا کہ یہ وائٹ کالر کرائم ہے، یہ ڈکیت نہیں اور نہ ملک دشمن عناصر ہیں، یہ پڑھے لکھے لڑکے ہیں انہیں ہتھکڑی کیوں لگا رکھی ہے؟عدالت جو بھی فیصلہ کرے مگر نیب تو سلوک اچھا کرے۔
آصف زرداری کے اعتراض پر فاضل جج کیا تو نیب حکام کی جانب سے کہا گیا کہ انہیں جیل سے پولیس لائی ہے ہم نے ہتھکڑی نہیں لگائی، جس پر آصف زرداری نے کہا کہ جیل میں بہت رہا ہوں وہاں بھی ایسا سلوک نہیں ہوتا، نیب والے اتنے اہل ہیں کہ انور مجید کو ایئرپورٹ لے کر گئے لیکن صحت بگڑنے پر دوبارہ اسپتال منتقل کیا، انور مجید کو اسپتال چھوڑ کر پھر ان کے بیٹے عبدالغنی مجید کو اٹھا لائے۔
جج ارشد ملک نے سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ میرے پاس 3 ملزم آئے تھے میں نے انہیں سماج دشمن عناصر کہا تھا، وہ ملزمان میرے سامنے آئے اور بولے ہم سماج دشمن نہیں بلکہ اناج دشمن ہیں، فاضل جج کے سنائے گئے واقعے پر کمرہ عدالت میں قہقہے گونج اٹھے۔
احتساب عدالت کے جج نے ریمارکس دیئے کہ جو بھی ملزم آتا ہے وہ بیمار ہوجاتاہے، کسی آزاد بندے کو گرفتار کرکے ایک کمرے میں لایا جاتا ہے اسے گھٹن ہوجاتی ہے، انسان کو پتہ ہو کہ کسی نے باہر سے کنڈی لگائی ہے تو وہ پریشان ہوجاتا ہے۔ آصف زرداری نے کہا کہ میں نے 13 سال جیل کاٹی ہے اور جیل بھی قید تنہائی کی، جس پر فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ سب لوگ ایسے نہیں ہوتے ، کچھ لوگ شیر سے لڑ جاتے ہیں اور کچھ چھوٹے سے جانور سے بھی ڈرتے ہیں، آصف زرداری نے کہا کہ وہ تو ہمارا وزیر اعظم بھی چھپکلی سے ڈرتا ہے۔
سماعت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کے دوران جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ کون سا وزیر اعظم ہے جو چھپکلی سے ڈر جاتا ہے۔ جس پر آصف علی زرداری نے کہا کہ یہ موجودہ وزیراعظم ہے۔