اقوام متحدہ(ڈیسک)اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہا کہ ویکسین کی تقسیم انتہا ئی درجہ غیر مساوی ہے، ہماری دنیا کووڈ 19 سے دو درجے کی بحالی کی متحمل نہیں ہو سکتی۔
سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کووڈ19 وبا کے لیے ویکسین کے دو سال مکمل ہونے پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ ویکسین کی تقسیم انتہا ئی درجہ غیر مساوی ہے کیونکہ اس تقسیم میں امیر و ترقی یافتہ ممالک کو زیادہ ترجیح دی جارہی ہے اور غریب و ترقی پذیر ممالک کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔ اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ یہ سوچنا کہ وبائی بیماری ختم ہو چکی ہے ایک سنگین غلطی ہو گی اور ویکسین کی تقسیم بدستور غیر مساوی ہے۔ اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہاکہ مینوفیکچررز ہر ماہ 1.5 بلین خوراکیں تیار کر رہے ہیں، لیکن تقریبا 3 بلین لوگ اب بھی اپنی پہلی خوراک کا انتظار کر رہے ہیں۔سیکرٹری جنرل نے کہا کہ یہ ناکامی پالیسی اور بجٹ کے فیصلوں کا براہ راست نتیجہ ہے جو غریب ممالک کے لوگوں کی صحت پر امیر ممالک کے لوگوں کی صحت کو ترجیح دیتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے اعلی عہدیدار نے کہا ہماری دنیا کووڈ19 سے دو درجے کی بحالی کی متحمل نہیں ہو سکتی اور دیگر متعدد عالمی بحرانوں کے باوجود، ہمیں 70 فیصد کو ویکسین لگانے کے اپنے ہدف تک پہنچنا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومتوں اور فارماسیوٹیکل کمپنیوں کو لائسنس اور دانشورانہ املاک کا اشتراک اور ضروری تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرکے ٹیسٹیشن، ویکسین اور علاج تیار کرنے کے قابل ممالک کی تعداد کو بڑھانے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہی وقت میں، ہمیں ویکسین کی ترسیل کے مضبوط نظام کی ضرورت ہے۔