کشمور/ ماچھکے (ڈیسک) مغوی بچے کی بازیابی کے لیے کچے کےعلاقے میں جانے والا ایس ایچ او دو اہلکاروں سمیت اغواء کرلیا گیا جبکہ ڈاکوؤں نے دو کروڑ روپے تاوان نہ ملنے پر ٹیکسی ڈرائیور کو قتل کرکے لاش بھوکے کتوں کے آگے ڈال دی۔
ڈاکوؤں نے تھانہ کشمور کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر کو 2 پولیس اہلکاروں سمیت اغواء کرلیا۔
پولیس کے مطابق تھانہ کشمور کے ایس ایچ او گل محمد مہر کندھ کوٹ سے ایک ماہ قبل اغوا ہونے والے 6 سالہ فرحان سومرو کی بازیابی کے لیے کچے میں گئے تھے ۔
ڈاکوؤں نے ایس ایچ او گل محمد مہر، پولیس کانسٹیبل نبی داد منگی اور کانسٹیبل بوگیو نندوانی کو بھی اغواء کرلیا۔
مغوی ایس ایچ او گل محمد مہر نے اپنے اغواء کی اطلاع اپنے بھائی کو دی۔
اہلکاروں کی بازیابی کے لیے پولیس کی بھاری نفری نے کچے کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔
اس حوالے سے ایس ایس پی گھوٹکی تنویر تنیو کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں کے پاس بڑے ہتھیار ہیں،کم وسائل کے باوجود پولیس نے کامیاب آپریشن کرکے 58 ڈاکو ہلاک کیے ہیں۔
دریں اثناء سستی کار خریدنے کے جھانسے میں اوباڑو پہنچ کر اغواء ہونے والے راولپنڈی کے ٹیکسی ڈرائیور ارشد محمود کو کچے کے ڈاکوؤں نے قتل کردیا۔
ڈاکوؤں نے ٹیکسی ڈرائیور کو اغوا کرکے کچے میں رکھا اور اس کی بہن کو فون کرکے 2 کروڑ روپے تاوان مانگا تھا۔
تاوان نہ ملنے پر ڈاکوؤں نے اسے قتل کرکے کتوں کے سامنے پھینک دیا تھا۔
مقتول ٹیکسی ڈرائیور ارشد محمود کی لاش کو کتوں نے بری طرح بھنبھوڑا ہوا تھا۔
مقتول ٹیکسی ڈرائیور کی لاش ضلع رحیم یار خان کے علاقے ماچھکے میں سے ملی ۔
مقتول 5 بچوں کاباپ تھا۔
مقتول ٹیکسی ڈرائیور کی بہن اور ڈاکوؤں کی آڈیو بھی سامنے آگئی ہے۔