کراچی (ڈیسک) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی کے تیسرے مرحلے میں بالخصوص پسماندہ اور صنعتی علاقے مثلا لیاری، کورنگی اور کورنگی انڈسٹریل ایریا میں از سر نو تعمیر کے کام شروع کیے جائیں جس کے لیے تقریبا 4 ارب روپے کی ترقیاتی اسکیمیں شروع کی ہوئی ہیں جن کا انھوں نے دورہ بھی کیا اور اپنے اس دورہ کے آخری مرحلے میں ککڑی گراؤنڈ لیاری میں بچوں کے ساتھ کرکٹ بھی کھیلی۔
وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی، صوبائی مشیر اطلاعات مرتضی وہاب، پروجیکٹ ڈائریکٹر کراچی پیکیج نیاز سومرو اور دیگر متعلقہ افسران کو ہمراہ لیے مختلف مقامات کا دورہ کیا جہاں پر ترقیاتی کام زو ر و شور کے ساتھ جاری ہیں۔ وزیراعلی سندھ نیاپنے دورہ کا آغاز شہید ملت روڈ سے کیا جہاں دو انڈرپاس زیر تعمیر ہیں۔ پہلا انڈرپاس حیدر علی چورنگی ، شہید ملت روڈ کے ساتھ ہے جوکہ 658.188 ملین روپے لاگت سے تعمیر کیا جارہا ہے اور یہ 445 میٹر طویل ہے اور توقع ہے کہ یہ آئندہ چھ ماہ میں اسکی تعمیر مکمل ہوجائے گی۔ دوسرہ انڈرپاس جوکہ شہید ملت روڈ کے ساتھ طاق روڈ پر ہے اسکی تعمیری لاگت 524.258 ملین روپے ہے اور اسکی لمبائی 454 میٹر ہے۔ دونوں انڈرپاس آئندہ چھ ماہ میں مکمل ہونگے مگر وزیراعلی سندھ نے پروجیکٹ کے ایم ڈی نیاز سومرو کو ہدایت کی کہ انھیں چار ماہ میں مکمل کیا جائے۔ انھوں نے ڈی آئی جی ٹریفک کو ٹریفک کے انتظامات بہتر بنانے کی ہدایت بھی کی کیوں کہ مذکورہ علاقہ انڈرپاس کی تعمیر کے باعث بند ہوجائے گا۔ شہید ملت روڈ کے پاس وزیراعلی سندھ کورنگی انڈسٹریل ایریا گئے جہاں پر ایک سڑک جام صادق برج تا داد چورنگی تعمیر ہورہی ہے۔ یہ سڑک 8 ہزار روڈ کے نام سے پہنچانی جاتی ہے۔ اس 9 کلومیٹر طویل سڑک پر آج سے کام ہوا ہے اور اس پر لاگت کا تخمینہ 1.2 بلین روپے ہے۔ ا س اسکیم کے تحت پانی کی فراہمی کی لائین ٹریک پورشن تا سینٹرل میڈین رائیٹ مرتضی چورنگی سے فیوچر چورنگی موڑ منتقل ہوجائیں گی۔ وزیراعلی سندھ نے کراچی پیکیج کے ایم ڈی کو ہدایت کی کہ وہ گندے پانی کے نالے کے متاثرہ حصہ کو تعمیر کریں اور اسکی مکمل صفائی کی جائے۔ مراد علی شاہ نے پی ڈی کراچی پیکیج کو کہا کہ بی آر ٹی ییلو لائین پراجیکٹ ورلڈ بینک کے تعاون سے 8 ہزار روڈ پر قائم کیا جائے گا لہذہ اس سڑک کو اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے تعمیر کی جائے۔ لہذہ میں چاہتا ہوں کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ سڑک کی تعمیر میں کوئی مشابہت نہیں ہوگی۔ صنعتی علائقہ سے وزیراعلی سندھ کورنگی کے علاقہ میں گئے اور 12 ہزار روڈ کا دورہ کیا جہاں انٹرسیکشن برج کورنگی نمبر 5 پر تعمیر کیا جارہا ہے۔ اس پل کا منصوبہ آئندہ چھ ماہ میں 330.429 ملین روپے کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔ اس پل کی لمبائی 460 میٹر ہے۔ وزیراعلی سندھ کو پروجیکٹ ڈائریکٹر نیاز سومرو نے بتایا کہ انٹرسیکشن پل کے ساتھ ہائی ٹینشن اوورہیڈ کیبل گذر رہی ہے لہذہ اسکی منتقلی یا متبادل انتظامات کیے جائیں۔ وزیراعلی سندھ نے کورنگی نمبر5 پر پل کا جائزہ لینے کے بعد کورنگی ڈھائی نمبر اووہیڈ پل کا دورہ کیا جوکہ 330.429 ملین روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جارہا ہے اور یہ 8.3 میٹر کیرج وے ہے اور اسکی لمبائی 460 میٹر ہے۔ مراد علی شاہ اسکے بعد لیاری گئے جہاں انھوں نے لی مارکیٹ کے اطراف میں زیر تعمیر سڑکوں کا دورہ کیا ۔ یہ سڑکیں 14.64 کلومیٹر طویل ہیں ۔ اس منصوبہ کی لاگت کا تخمینہ 454.2 ملین روپے ہے۔ اس پورے علاقے میں مقررہ مقامات پر ہائی ماس لائٹنگ ٹاور کے ذریعے الیومنیٹڈ بھی کیا جائے گا۔ ان سڑکوں میں 1.63 کلومیٹر شاہ ولی اللہ روڈ جس پر 14 ملین روپے لاگت آئی گی، 15 ملین روپے کی لاگت سے 2.51 کلومیٹر شاہ عبداللطیف بھٹائی روڈ ، 11 ملین روپے کی لاگت سے 1.13 کلومیٹر پی آئی سی ایچ اے آر روڈ ، 13 ملین روپے کی لاگت سے 0.34 کلومیٹر محمد علی علوی روڈ، 16 ملین روپے کی لاگت سے 1.37 کلومیٹر محمد شاہ روڈ، 15 ملین روپے کی لاگت سے 1.36 کلومیٹر صدیق وہاب روڈ، 17 ملین روپے کی لاگت سے 1.54 کلومیٹر نیپئر روڈ ، 14 ملین روپے کی لاگت سے 1.8 کلومیٹر نواب محبت کانجی روڈ، 13 ملین روپے کی لاگت سے 0.59 کلومیٹر شیدی ولیج روڈ، 12 ملین روپے کی لاگت سے 2 کلومیٹر اولڈ دھوبی گھاٹ روڈ، 13 ملین روپے کی لاگت سے 0.15 کلومیٹر بھیم پورہ روڈ اور 15 ملین روپے کی لاگت سے 2 کلومیٹر چاکیواڑہ روڈ شامل ہیں۔ لیاری میں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے ککڑی گرانڈ میں اپنے دورے کو ختم کیا جہاں انھوں نے جیالوں کے ساتھ کرکٹ بھی کھیلی جنھوں نے اس موقع پر جئے بھٹو، جئے بلاول بھٹو اور جئے مراد علی شاہ کینعرے بھی لگائے