You are currently viewing ڈی جی پارلیمانی امور پنجاب اسمبلی رائے ممتاز اپنے گھر سے گرفتار

ڈی جی پارلیمانی امور پنجاب اسمبلی رائے ممتاز اپنے گھر سے گرفتار

لاہور (ڈیسک) پولیس نے چھاپہ مار کر پنجاب اسمبلی کے ڈی جی پارلیمانی امور رائے ممتاز کو ان کے گھر سے گرفتار کر لیا، پنجاب اسمبلی کے ترجمان نے بتایا کہ پولیس گھر کی دیواریں پھلانگ کر گھر میں داخل ہوئی۔

سیکریٹری اسمبلی محمد خان بھٹی اور سیکریٹری کو آرڈی نیشنل عنایت اللہ لک کے گھر پر بھی چھاپہ مارا گیا لیکن وہ دونوں گھر پر موجود نہ ہونے کے باعث گرفتار نہ کیے جا سکے۔ پولیس اہلکاروں نے گھروالوں کو ڈرایا دھمکایا اور گھر میں توڑ پھوڑ بھی کی۔ چوہدری پرویز الٰہی نے ڈی جی پارلیمانی امور رائے ممتاز کی گرفتاری کی شدید مذمت کی اور کہا کہ ایسے ہتھکنڈے حکومت کی بوکھلاہٹ کا واضح ثبوت ہیں۔ انھوں نے کہا کہ شریف فیملی کا اصلی چہرہ عوام کے سامنے آ رہا ہے۔ دریں اثنا اطلاعات کے مطابق پنجاب اسمبلی کی عمارت کو پولیس نے گھیرے میں لے لیا اور گیٹ نمبر ایک کے دروازے بند کر دیے گئے ہیں جبکہ صوبائی اسمبلی کی عمارت میں ملازمین کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ پنجاب اسمبلی کی دیواروں پر خار دار تاریں لگائی گئی ہیں۔ ارکان اسمبلی کے سوا کسی کو اسمبلی ہال جانے کی اجازت نہیں جبکہ صحافیوں کو بھی جانے کی اجازت نہیں ہے۔ پنجاب اسمبلی میں آج اراکین اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے آئیں گے، اجلاس سے قبل مرکزی سڑک کی صفائی کی جا رہی ہے جبکہ پانی کا چھڑکاو بھی کیا گیا۔ ریسکیو ڈبل ون ٹو کی ہائیڈروک کرین بھی طلب کرلی گئی ہے۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج ساڑھے بارہ بجے طلب کیا گیا تھا جو تاحال شروع نہیں ہوسکا۔ اس سے قبل پنجاب اسمبلی کا اجلاس 30 مئی کو طلب کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا، پنجاب اسمبلی اجلاس کی تاریخ تیسری بار تبدیل کی گئی۔ سب سے پہلے 28 اپریل کو اجلاس طلب کیا گیا تھا مگر کارروائی کے بغیر ہی 16 مئی تک موخر کردیا گیا تھا، 16 مئی کو ہونے والے اجلاس کو اجلاس سے پہلے ہی 30 مئی تک موخر کر دیا گیا تھا اور اب تیسری بار اجلاس کو 30 مئی کی بجائے 22 مئی کو طلب کیا گیا ہے۔