واشنگٹن (ڈیسک) مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی (اے آئی) کے گاڈ فادر سمجھے جانے والے ماہر ڈاکٹر ہنٹن نے اس کے بڑھتے خطرات کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے اپنی ملازمت چھوڑ دی ہے۔
75 سالہ ماہر ٹیکنالوجی جیفری ہنٹن نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ وہ گوگل سے مستعفی ہو گئے ہیں اور انھیں مصنوعی ذہانت کے میدان میں کیے گئے اپنے کام پر پچھتاوا ہے۔
انھوں نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ اے آئی چیٹ بوٹس کے کچھ خطرات کافی خوفناک ہیں، فی الحال، وہ ہم سے زیادہ ذہین نہیں لیکن وہ جلد ہی ہم سے زیادہ ذہین ہو سکتے ہیں۔
ڈیپ لرننگ اور اعصابی نیٹ ورکس پر ڈاکٹر ہنٹن کی ابتدائی تحقیق نے چیٹ جی پی ٹی جیسے جدید مصنوعی ذہانت والے نظام کے قیام کے لیے راہ ہموار کی، ماہر نفسیات اور کمپیوٹر سائنسدان ہنٹن نے کہا کہ چیٹ بوٹ جلد ہی انسانی دماغ کی معلومات کی سطح کو پیچھے چھوڑ سکتا ہے۔
نیویارک ٹائمز کے مضمون میں ڈاکٹر ہنٹن نے برے عوامل کا حوالہ دیا جو بری چیزوں کے لیے اے آئی کا استعمال کرنے کی کوشش کریں گے،ہنٹن کا کہنا ہے کہ میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ جس قسم کی ذہانت ہم تیار کر رہے ہیں، وہ ہمارے پاس موجود ذہانت سے بہت مختلف ہے،ہمارا قدرتی نظام ہے اور وہ ڈیجیٹل (مصنوعی) نظام ہے، ان دونوں میں سب سے بڑا فرق یہ ہے کہ ڈیجیٹل سسٹمز کے ساتھ آپ کے پاس ایک ہی ماڈل کی بہت سی کاپیاں ہوتی ہیں اور یہ تمام کاپیاں الگ الگ سیکھ سکتی ہیں ، اپنے علم کو فوری طور پر شیئر کر سکتی ہیں۔
تو ایسا لگتا ہے جیسے آپ کے پاس 10,000 لوگ ہوں اور جب بھی کوئی ایک شخص کچھ سیکھتا ہے تو باقی سب کو از خود اس کا پتا چل جاتا ہے اور اس طرح یہ چیٹ بوٹس کسی ایک شخص سے کہیں زیادہ جان سکتے ہیں۔ ڈاکٹر ہنٹن نے یہ بھی کہا کہ ان کی ملازمت چھوڑنے کی کئی اور وجوہات بھی تھیں۔ایک تو یہ کہ میں 75 سال کا ہو گیا ہوں۔ تو اب یہ ریٹائر ہونے کا وقت ہے۔
دوسرا یہ کہ میں در اصل گوگل کے بارے میں کچھ اچھی باتیں کہنا چاہتا ہوں اور اگر میں گوگل کے لیے کام نہیں کرتا ہوں تو یہ باتیں زیادہ قابل اعتبار ہوں گی۔
انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ گوگل پر تنقید نہیں کرنا چاہتے اور ٹیکنالوجی کی یہ عظیم کمپنی بہت ذمہ دار رہی ہے۔
گوگل کے چیف سائنسدان جیف ڈین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم اے آئی کے ذمہ دارانہ طریقہ کار کے بارے میں پرعزم ہیں۔ ہم آنے والے خطرات کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں اور جرات مندی کے ساتھ اختراع بھی کر رہے ہیں۔ہم اے آئی کے ذمہ دارانہ طریقہ کار کے بارے میں پرعزم ہیں۔ ہم آنے والے خطرات کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔