کوئٹہ (ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے لیگل ریفارمز کے آغاز کا اعلان کر دیا
کوئٹہ میں ضلع کچہری بار روم میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ججزکے پاس بہت کام ہے اس وجہ سے مقدمات تیزی سےنمٹا نہیں پاتے، وکلا پر ذمے داری ہے تعاون کریں اور ہڑتال کا کلچر ختم کریں۔
انہوں نے لیگل ریفارمز کا اعلان کرتےہوئے کہا کہ ہمارے قوانین بہت بوسیدہ ہوچکے ہیں، سول پروسیجر کوڈ 1908 میں مرتب کیا گیا، سی پی سی جوڈیشل سسٹم موجودہ حالات سے مطابقت نہیں رکھتا، بہت سی اصلاحات پر کام شروع کررکھا ہے، اللہ کرے کامیاب ہو جاؤں، مجھے رضاکار چاہئیں جو لیگل ریفارمز کے مشن میں ساتھ دیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس قانون سازی کا اختیار نہیں اور شاید قانون سازوں کے پاس اتنا وقت نہیں کہ قانون سازی کرسکیں۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ حکومت کا بنیادی مقصد ایک ہی ہے کہ بنیادی حقوق کے ساتھ سہولت دے، انتظامیہ کا کام ہے کہ عدلیہ کے لیے سہولتیں پیدا کرے، انتظامیہ ناکام ہوئی تو عدلیہ کے دروازے وکلا پر بند نہیں ہوں گے۔