اسلام آباد (ڈیسک) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کی جانب سے سینیٹ کے سابقہ و موجودہ چیئرمین کے لئے مراعات کے بل کی حمایت نہیں کی جانی چاہیے، وزرا غیر ضروری پروٹوکول لینے سے گریز کریں، صدر، وزیراعظم، سپیکر اور چیئرمین سینیٹ آئینی عہدے ہیں ان کا پروٹوکول لینا بنتا ہے تاہم ہم اس کے اہل نہیں ہیں۔
اتوار کو قومی اسمبلی میں بجٹ کی منظوری کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ نہایت نامساعد حالات میں اسحاق ڈار نے جس طرح بجٹ پیش کیا، اس پر انہیں مبارکباد پیش کرتے ہیں، امید ہے کہ معاشی استحکام اور نئے دور کا آغاز ہو گا اور گزشتہ چار سالہ تباہی کا ازالہ بھی ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ حج پر جو اراکین جا رہے ہیں، وہ اپنے خرچ پر جا رہے ہیں، بجٹ کی وجہ سے خصوصی پرواز کے ذریعے گئے ہیں، تاہم حکومت کی طرف سے انہیں کوئی سہولت نہیں دی گئی ہے، ان کے ساتھ عام مسافر بھی شریک سفر ہوئے ہیں، سیاستدانوں کے بارے میں ویسے ہی ایک واویلا کیاجاتا ہے، ہماری تنخواہ وفاقی سیکرٹری سے بھی کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ کا ہمیں احترام ہے تاہم چیئرمین سینیٹ کے استحقاق کے حوالے سے جو بل منظور ہوا ہے ، ایوان اس کی حمایت نہ کی جائے، ہماری مشکلات کوہ ہمالیہ سے بھی بلند تر ہیں، جب اچھا وقت آئے اور معاشی استحکام ہو تو اس وقت یہ سہولیات اور مراعات مل سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس پر قانون اور آئین کے مطابق سوال نہیں اٹھا سکتے تاہم ہمیں اسے سپورٹ نہیں کرنا چاہیے۔۔