کراچی (ڈیسک) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ آج پی ٹی آئی کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ دہشت گرد گروہ ہے یا ایک سیاسی جماعت؟
سندھ اسمبلی سے خطاب کے دوران انھوں نے کہا کہ امن برقرار رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے، بڑی مشکل سے کراچی میں امن قائم ہوا، بدامنی کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ درختوں کی ٹہنیاں توڑ کر آگ لگائی جاتی رہی، پولیس موبائل کو نذر آتش کیا گیا، ہمارے پاس وڈیوز موجود ہیں، چوہے بلوں میں چھپے ہوئے ہیں، جیسے ہی باہر نکلیں گے دھر لیے جائیں گے۔
انھوں نے کہا کہ یہ احتجاج نہیں بلکہ پاکستان کی سالمیت پر حملہ تھا، وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہم متحدہ کو بھی دہشت گرد تنظیم ڈکلیئر کرنے کے خواہاں نہیں تھے، ایم کیو ایم نے ملک سے وفاداری کا ثبوت دیتے ہوئے الطاف حسین پر آرٹیکل 6کا مطالبہ کیا تھا۔
آج حلیم عادل، فردوس شمیم اوور خرم شیر زمان بھی ملک سے وفاداری کا ثبوت دیتے ہوئے عمران خان پر آرٹیکل 6لگانے کا مطالبہ کریں، جیسے ایم کیو ایم نے فیصلہ کیا کہ وہ ایک سیاسی جماعت ہے، اسی طرح پی ٹی آئی بھی مطالبہ کرے کہ وہ ایک سیاسی جماعت ہے دہشت گرد گروہ نہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ حالات خراب کرنے کے ذمے داروں کو ہر گز نہیں چھوڑیں گے، گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے گی، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نیب کے خلاف اسی ایوان نے قرارداد پیش کی، جب ہم نیب ختم کرنے کا کہتے تو عمران خان کہتے کہ مک مکا کر لیا ہے، شکر کریں کہ اب نیب کا ریمانڈ 90دن کا نہیں 14دن کا ہے، نیب ترامیم کا سب سے زیادہ فائدہ عمران خان اٹھا رہے ہیں۔