You are currently viewing پی آئی اے ملازمین کا احتجاج، فلائٹ آپریشن بھی جاری
AZ 01

پی آئی اے ملازمین کا احتجاج، فلائٹ آپریشن بھی جاری

اسلام آباد، کراچی، لاہور (اسٹاف رپورٹر) قومی ایئرلائن کی نجکاری کے خلاف پی آئی اے ملازمین کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا احتجاج جاری ہے تاہم 2فروری سے ایئرپورٹ پر دھرنے اور احتجاجی طور پر صبح 7 بجے سے فلائٹ آپریشن روکنے میں ناکام ہوگئے ہیں اور تمام پروازیں معمول کے مطابق روانہ ہوئیں۔

اسلام آباد کراچی، لاہور اور پشاور میں قانون نافذ کرنے والوں اداروں نے کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے انتظامات ایک رات قبل سے ہی سنبھال لیے تھے جبکہ کراچی میں ڈائریکٹر جنرل ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس میجر جنرل سہیل احمد خان نے ایئرپورٹ کا دورہ کیا، اس موقع پر رینجرز حکام بھی موجود تھے۔

منگل کی صبح فضائی آپریشن معطل کرنے کی دھمکی کے بعد حکومت نے 1952 کا لازمی سروسز ایکٹ نافذ کر دیا، جس کے تحت تمام یونینز تحلیل ہو گئیں جبکہ اب ہڑتال یا احتجاج کرنے والے ملازمین ملازمت سے فارغ کر دیئے جائیں گے۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئر مین سہیل بلوچ کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنا ان کا حق ہے اور وہ لاٹھی چارج اور گرفتاریوں کے لیے تیار ہیں۔ مظاہرین نے لازمی سروسز ایکٹ کے نفاذ کو مسترد کرتے ہوئے ایکٹ کے خلاف سپریم کورٹ میں جانے کا بھی اعلان کیا۔

یاد رہے کہ قومی اسمبلی میں گذشتہ ہفتے 21 جنوری کو 6 بل پیش ہوئے تھے جن میں پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کے حوالے سے بھی ایک بل شامل تھا جس میں پی آئی اے کو پبلک لمیٹڈ کمپنی میں تبدیل کرنے کا بل بھی شامل تھا، اس بل کے تحت پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کارپوریشن کو پاکستان انٹرنیشل ایئر لائن کمپنی لمیٹڈ میں تبدیل کیا جائے گا۔ بل پیش ہونے پر ملک بھر میں پی آئی اے کے ملازمین کی تنظیموں نے احتجاج شروع کردیا، جس سے پی آئی اے کے امُور متاثر ہونے لگے۔