اسلام آباد (ڈیسک) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے باعث رونما ہونے والی ناگہانی صورتحال سمیت متعدد چیلنجز درپیش ہیں جن پر قابو پانے کے لیے عالمی برادری کے تعاون کی ضرورت ہے ۔ امریکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے موسمیاتی تبدیلی، پاکستان کو درپیش مسائل اور یوکرین جنگ کے تناظر میں پیدا ہونے والے بحران اور اثرات کا تذکرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیاں بڑا چیلنج ہیں، پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملکوں میں شامل ہے، رواں سال پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات باعث پیدا ہونے والی بدترین سیلابی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے سیلاب کے فوری بعد پاکستان کا دورہ کیا اور سیلاب کی تباہ کاریوں کا مشاہدہ کرنے کے بعد انہوں نے سیلاب متاثرین کے لیے امداد کی اپیل کی تھی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس صورتحال میں حکومت پاکستان کو اس وقت متعدد چیلنجز درپیش ہیں، ان درپیش چیلنجز پر قابو پانے کے لیے عالمی برادری پاکستان کے ساتھ تعاون کرے۔ یوکرین جنگ کے بحران پر بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ یوکرین بحران نے معیشتوں پر انتہائی منفی اثرات مرتب کیے ہیں، اس سے پاکستان بھی متاثر ہوا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ مستحکم افغانستان خطے کی سلامتی اور ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سب کی رائے ہے کہ یوکرین تنازع ختم ہو تاکہ انسانیت کو ماحولیات جیسے درپیش خطرات پر توجہ دی جا سکے۔